counter easy hit

مخیر افراد کا امداد سے گریز ، محکمہ زکوٰۃ مالی مسائل کا شکار

Avoiding aid donors

Avoiding aid donors

محکمے کے پاس تاحال صرف 15سے 16لاکھ ہی جمع ہوئے ، ہزاروں صاحب حیثیت افراد میں سے صرف چند مخیر حضرات مالی تعاون کر رہے ہیں
لاہور(یس اُردو) محکمہ زکوٰۃ و عشر پنجاب میں رضاکارانہ زکوٰۃ فنڈز کی رقم میں متوقع اضافہ نہ ہونے پراعلیٰ حکام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جس کے باعث فنڈز ریزنگ کے لئے ارکان پنجاب و قومی اسمبلی سمیت سینیٹرز اور چیمبرز آف کامرس کو خطوط لکھنے اور ان سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ کی جانب سے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں اور نابینا افراد کو 1000 روپے ماہانہ گزارہ الاؤنس دیا جا رہا ہے ۔ مالی سال 2015-16 کے دوران پنجاب بھر سے تاحال تقریباً 15سے 16 لاکھ روپے ہی رضاکارانہ طور پر جمع ہوئے ہیں ، پنجاب میں ہزاروں صاحب حیثیت ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کا زکوٰۃ فنڈ ایک کروڑ روپے کے ہندسے کو بھی نہیں چھو پا رہا ، اس وقت پنجاب میں چند ہی مخیر حضرات ہیں جو محکمہ کے ساتھ مالی تعاون کر رہے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں موجود ہزاروں صاحب حیثیت افراد فنڈ میں رقم دینے میں دلچسپی نہیں لے رہے ۔ اس صورتحال کے پیش نظر محکمہ نے فیصلہ کیا کہ ارکان پنجاب اسمبلی ، قومی اسمبلی اور سینیٹرز سمیت چیمبرز آف کامرس کو خطوط لکھے جائیں گے اور انہیں زکوٰۃ فنڈ میں رقم دینے کی دعوت دی جائے گی ۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر زکوٰۃ و عشر ملک ندیم کامران نے کہا ہے کہ ہم نے گزارہ الاؤنس 500 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کیا ، عیدالفطر کی گرانٹ بھی جاری کریں گے ۔ زکوٰۃ فنڈز میں اضافے کے لئے ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کو رابطوں کا ٹاسک سونپ دیا ہے ، وہ ذاتی طور پر بھی اپنے اضلاع میں ارکان پارلیمنٹ ، مخیر حضرات اور چیمبرز آف کامرس کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے ۔