جعلی ڈگریوں کے لیے بدنام کمپنی ایگزیکٹ کے بحرین میں بھی جعلی آن لائن کاروبار کا انکشا ف ہواہے ، بحرین کےصف اول کے روزنامے نے’ایگزیکٹ‘کی دھوکہ دہی کا بھانڈا پھوڑدیا، ہزاروں نوجوانوں کو جھانسا دینے کےلیے بحرینی وزارت خارجہ کے جعلی نمبروں کا استعمال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی نے بحرین کے طلباء کو ہدف بنا رکھا ہے۔ ایگزیکٹ کی ایک جعلی یونیورسٹی کے نمائندے نے بتایا کہ بحرین سے 1500 طلباء کا ہمارے تعلیمی پروگرامز میں اندراج ہے، جبکہ عرب ممالک سے 20 ہزار طلباء نےجعلی ڈگری کے آن لائن پروگرام میں اندارج کرایا۔ ایگزیکٹ کمپنی کی جعلی یونیورسٹیوں کے لیے 145 ویب سائٹس ہیں، ان جعلی یونیورسٹیوں میں ایش بیری یونیورسٹی، بیل ٹاؤن یونیورسٹی، کیمپ لیک یونیورسٹی اور بروکس ویلی یونیورسٹی شامل ہے۔ یہ جعلی یونیورسٹیاں ڈپلوما، بیچلرز اور ماسٹرز ڈگری کے پروگرامز آفر کرتی ہیں۔
ایک متاثرہ طالب علم تھامس نے بتایا کہ اس نے بزنس ڈپلوما کورس کے لیے ایک ہزار درہم فیس ادا کی، بعد میں معلوم ہوا کہ یونیورسٹی جعلی ہے، تھامس نے بتایا کہ اس نے بروکس ویلی یونیورسٹی سے کورس مکمل کیا، جس کی اسے دستاویزات بھی موصول ہوئیں۔ حال ہی میں آن لائن ڈگری کورس کرانے والوں نے اس سے اضافی دستاویزات کے لئے مزید رقم کا تقاضہ شروع کر دیا۔ رقم کےلئے بحرین کے ہی ایک خفیہ نمبر سے کالز آتی تھیں، تھامس کا کہنا ہے کہ کالز کرنے والوں کی ایک غلطی سے اسےاندازہ ہوا کہ وہ ایک جعلی یونیورسٹی میں اپنے نام کا اندراج کرا چکا ہے۔
تھامس نے بتایا کہ کال کرنے والوں نے انہیں بتایا کہ ہ بحرین کی وزارت خارجہ کا ایک نمائندہ ان سے رابطہ کرے گا اور پھر اسی شخص نے وزارت خارجہ کے نمبر سے اسے کال کی، جس کے لیے انہوں نے کوئی سافٹ وئیر استعمال کیا۔ طالب علم کے مطابق یونیورسٹی کی ویب سائٹس اور ان کی کسٹمر سروس بہترین ہے ،اس سے جھوٹا تاثر پیدا ہوتا ہے کہ یونیورسٹیاں قانونی ہیں۔