سپرماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل پر ڈالنے سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ نے رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کو 9جنوری کو کیس مقرر کرنے اور ایک ہفتے کے دوران فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
ماڈل ایان علی کی جلد سماعت کی درخواست پر جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔
ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج نے بڑا خوبصورت فیصلہ لکھا ہے ۔جج نے لکھا وزیر داخلہ نے ساری طاقت ایک خاتون کو روکنے میں صرف کی ، وزیرداخلہ یہ انرجی دہشت گردی کے خلاف استعمال کرتے تو مثبت نتائج نکلتے۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ جب تک ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا ،کیس آگے نہیں چلاسکتے ۔
ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو باہر جانےدیا گیاجبکہ میری موکلہ ایان علی کو کورٹ کے حکم کے باوجود باہر جانے سے روکا گیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ آزاد ہے ، ضمیر کے مطابق فیصلے کرتے ہیں، ہم کسی کے کہنے یا دبائو پر فیصلہ نہیں کرتے ۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ میری موکلہ ایان علی کو پونے دو سال سے جکڑا ہوا ہے جب کیس آپ کے پاس پہلے آیا تھا تو آپ ہی نے کہا تھا کہ فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ سندھ ہائیکورٹ 9جنوری سے شروع ہونے والے ہفتے میں ایان کی درخواست پر فیصلہ کرے۔