ملزمہ پر فرد جرم عائد ہوچکی ، پاسپورٹ حوالگی سے اہم ثبوت ضائع ہونے کا خطرہ ہے :کسٹم کے وکیل فرحت نواز لودھی کے دلائل
اسلام آباد (یس اُردو) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایان علی کو سپرداری پر پاسپورٹ حوالگی کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست پر ماڈل گرل سے سولہ دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کسٹم حکام کی درخواست پر سماعت کی ، کسٹم کے وکیل فرحت نواز لودھی نے موقف اختیار کیا کہ ایان علی کرنسی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہوئی ، پاسپورٹ اس کیس میں اہم ثبوت ہے ، ملزمہ پر فرد جرم عائد ہو چکی ، پاسپورٹ حوالگی سے اہم ثبوت ضائع ہونے کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بیرون ملک فرار کے خدشہ کے پیش نظر بیس نومبر کو ملزمہ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا گیا ۔ ملزمہ کو پاسپورٹ کی کوئی ضرورت نہیں ۔ کسٹم کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ایان علی کو پاسپورٹ فراہم کر دیا گیا تو وہ غیر قانونی طریقے سے ملک سے فرار ہو سکتی ہے ۔ فرحت نواز لودھی نے استدعا کی کہ کسٹم کورٹ کا ملزمہ کو پاسپورٹ حوالگی کا 25 نومبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔
عدالت نے ماڈل ایان علی کو نوٹس جاری کر کے سولہ دسمبر تک جواب طلب کر لیا ہے ۔