لاہور: عائشہ احد مبینہ تشدد کیس کی سماعت کے دوران حمزہ شہباز کے وکیل کا چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثا ر سے کہنا تھا کہ جسٹس صاحب میں آپ کا بہت احترام کرتا ہوں جس پر چیف جسٹس نے تنبیہ کی کہ آپ ادب نہیں کریں گے تو ہمیں کرانا آتا ہے۔
عائشہ احدمبینہ تشدد کیس میں حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے اور عائشہ احد سے نکاح کا انکار کر دیا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ دونوں فریقین کے دلائل سننا چاہتا ہوں۔ آپ دونوں میرے بیٹا اور بیٹی کی طرح ہیں،دونوں کہیں توثالث کا کردار ادا کر سکتا ہوں،میں اس معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دیتا ہوں۔ حمزہ شہباز کے وکیل کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب میں آپ کا بہت احترام کرتا ہوں لیکن جے آئی ٹی نہیں بن سکتی۔جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھامیں بھی احترام سے ہی کہہ رہاہوں کہ اگر آپ ادب نہیں کریں گے تو ہمیں کرانا آتا ہے۔وکیل زاہد حسن بخاری کا کہنا تھا کہ جو کہہ کر کرایا جائے وہ ادب نہیں ہوتا۔ عائشہ احد نے کہا کہ حمزہ شہباز3 لفظ کہہ دیں بات ختم ہو جائے گی ،چیف جسٹس نے کہا کہ امقدمہ ہو چکا ہے ،اب جے آئی ٹی سے تفتیش کرائیں گے ۔ عائشہ احد نے عدالت کو بتایا کہ میرا حمزہ شہبازسے 2010 میں نکاح ہوا،غلام حسین اورسرورنکاح کے گواہ ہیں،شادی کے بعد حمزہ مجھے مسلسل ذلیل کررہے ہیں۔