کرتار پور: (خصوصی رپورٹ اصغر علی مبارک) کرتار پور راہداری سنگ بنیاد تقریب سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابا گرونانک نے یہاں جو محبت کی شمع روشن کی وہ آج بھی اسی طرح فروزاں ہے اور رہتی دنیا تک لوگ ان کی تعلیمات سے مستفید ہوتے رہیں گے گرونانک نے جو امن و آشتی اور محبت کا پیغام دیا اس کی روح کو سمجھنے کی ضرورت ہے باہمی محبت سے کدورتیں کم ہوتی ہیں اور فاصلے سمٹنے لگتے ہیں- آج ہم اُسی پیغام کی روشنی میں “کرتارپور راہداری” کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں تاکہ باہمی فاصلے کم ہوں اس تاریخی مقام پر کھڑے ہیں ، جہاں بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری اٹھارہ سال عبادت و ریاضت میں صرف کیے- انہوں نےکہا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں سکھ دھرم کے پیشوا نے سالہا سال محبت اور رواداری کا درس دیا مخدوم شاہ محمودقریشی نےکہاکہ سکھ برادری کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کرتے ہوئے “کرتارپور راہداری” کی بنیاد رکھی گئی ہے مخدوم شاہ محمود قریشی نےکہاکہ بابا گرو نانک ایک آفاقی شخصیت تھے جنہیں اس پانچ دریاؤں کی سر زمین نے جنم دیا انہوں نےکہاکہ پاکستان میں بسنے والی تمام برادریوں کی مذہبی رسومات کو اپنا تہذیبی ورثہ سمجھتے ہوئے بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں-مخدوم شاہ محمود قریشی نےکہاکہ بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں (550) جنم دن پر کرتارپور راہداری کھولنے کے اس فیصلے کا پوری دنیا نے خیر مقدم کیا ہےکرتارپور راہداری کے قیام سے یہ فاصلہ سمٹ جائے گا -مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرتارپور سرحد کھولنے کا مطالبہ کئ دھائیوں سے چلا آرہا تھا پاک بھارت تعلقات میں اتار چڑھاؤ نے ہمیں آگے بڑھنے سے روکے رکھا -انھوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری کے قیام کا فیصلہ ہماری حکومت کی تاریخی پیش رفت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ھندوستان دونوں ممالک کے لیے نادر موقع ہے کہ ہم اپنے جملہ تنازعات کے حل کے لیے بامعنی اور بامقصد مذاکرات کی راہ اپنائیں -قیام امن سے عوام کی سطح پر روابط میں بہتری آئے گی – دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا انھوں نےکہاکہ دونوں ممالک اپنی توانائیاں اور وسائل غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے صرف کر سکیں گے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن جنوبی ایشیا کے لیے کرتارپور راہداری جیسے مزید مثبت اقدام کرنا ہوں گے کیونکہ دیرپا قیامِ امن کے لئے اس سے بہتر راستہ ممکن نہیں-