لاہور(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما ماہرقانون ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ ماضی میں کشمیرپس منظر میں تھا لیکن عمران خان نے ایسی پالیسی بنائی کہ پاکستا ن کا مقابلہ بھارت سے نہیں بلکہ ایسے دشمن سے ہے جو آرایس ایس کے نظریہ پر قائم ہیں ،اس کی فوج شدت پسند ہے ۔ نجی ٹی و ی کے پروگرام میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 23روز ہونے کے باوجود ایک بھی روز ایسانہیں ہے کہ انہوں نے بات نہیں کی ہو۔ اب ہمیں 27 ستمبر جو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جانے سے پہلے ہمیں قومی اتفاق رائے درکار ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان نے کہاہے کہ مسلم امہ کے دو حصے ہیں ایک رولنگ ایلیٹ ہے دوسرا عوام ہیں۔ آج پاکستان کو کوئی یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ ڈو مورکرے ، وزیراعظم سارے مسلم رہنماؤں سے رابطے میں ہیں ۔اگر ہم بھارت کیلئے فضائی حدود بند کردیتے ہیں تو ہمیں کوئی نقصان نہیں ہوگا بلکہ بھارت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوگا ۔ بھارت پہلے کہتا تھاکہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے اب وہ یہ کہنے پر مجبور ہوگیا ہے کہ یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تنازع ہے ۔ نوازشریف نے بے نظیر بھٹو کے خلاف انتہائی گھٹیا حرکتیں کیں شرمیلا فاروقی کی بھی بے بنیاد تصا ویر شائع کرائی گئی لیکن ا ب یہ شورمچاتے ہیں کہ ان کی بیٹی کو گرفتار کیا گیاہے ۔جس مقدمے میں نوازشریف بری ہوجائیں اس میں تو انہیں انصاف ملتا ہے لیکن جس میں سزا ہوجائے اس میں کہتے ہیں کہ انصاف نہیں ہوا ۔ فضل الرحمان نے ڈیڑھ لاکھ تو ووٹ لیے ہیں ان کے پاس کون سے عوام ہیں وہ کراچی میں بھی مدارس کے چھوٹے چھوٹے بچے لائے ۔ انہوں نے کہاکہ گلو بٹ سے ناصربٹ تک جس نے بھی شریف فیملی کا ساتھ دیا اسے انہوں نے استعمال کرنے کے بعد ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیا۔ماڈل ٹاؤن کا کیس چلے گا۔فوج پاکستان کا آخری نہیں بلکہ پہلا اور آخری محافظ ہے ۔ نوازشریف کو صرف اپنے مفادات کی فکرہے ۔