نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایل کے ایڈوانی سمیت 12 بی جے پی رہنماوں کے خلاف مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلانے کا حکم دے دیا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے سینٹرل بیورو آف انٹیلی جنس کی اپیل کی بنیاد پر بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بی جے پی کے مرکزی رہنما ایل کے ایڈوانی اور مرلی منوہر جوشی سمیت نامزد 12 ملزمان کے خلاف مجرمانہ سازش کا الزام بحال کر دیا۔
بھارتی عدالت عظمیٰ نے کیس لکھنؤ کی ٹرائل کورٹ منتقل کرتے ہوئے کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دیا ہے اور ٹرائل کورٹ کو 2 سال کے اندر مقدمے کا فیصلہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ دوران کیس کسی بھی جج کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی رہنماؤں نے 1992 میں تاریخی بابری مسجد شہید کرانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 2010 میں سی بی آئی کو بی جے پی رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ چلانے سے روک دیا تھا جس کے بعد سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔