تحریر : اختر سردار چودھری
سوچنے اور کہنے کے لئے عمر مقام یا حیثیت کی کوئی قید نہیں ہوتی بلکہ چرند ،پرند،شجربھی سوچتے ہیں اپنے گھر سے وطن سے پیار توجانوروں کو بھی ہوتا ہے ہم نے اکثر مشاہدہ کیا کہ ایسے ہوتا ہے کہ چھوٹے بچے بڑے خیال والے اور بڑے لوگ چھوٹے خیال والے ہوتے ہیں۔ اچھے اور بلند خیالات کے حامل افراد،جن میں وطن پرستی ہو ملک کے لیے سرمایہ ہوتے ہیں ویسے بھی بچے پاکستان کا مستقبل ہیں اس یوم آزادی 14 اگست کے حوالے سے بچوں سے ایک سوال پوچھاگیا” آپ پاکستان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں” اس سوال کو بچوں کو سمجھانے کے لیے مختلف انداز سے بھی کیا گیا بچوں کے جواب سے سجا یہ گل دستہ قارئین کے سامنے ہے جس میں موجود ہر پھول کی اپنی اور علیحدہ خوشبو ہے۔ آیئے آپ بھی پڑھیں یہ سوچتے ہوئے کہ آپ پاکستان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔
محمد جنیدنے کہا کہ میں اپنے پیارے وطن پاکستان کی ترقی کے لئے اپنے لہو تک کو بہادوں گا، تاکہ میراپیارا وطن پاکستان جس کا پوری دنیا میں روشن نام ہو۔ میری پہلی اور آخری خواہش ہے کہ میرے پیارے وطن پاکستان کا ہر فرد اپنے وطن کے لئے جان ومال قربان کرنے والا بن جائے ، تا کہ میرا پیارا وطن پاکستان ترقی کے زینے طے کر سکے،میں بڑا ہو کر فوجی بنوں گا۔
تبسم رضا نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں پاکستانی ہوں اس لئے میں اس کے بارے میں سوچتا ہوں کہ پاکستان میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو سودو رشوت و سفارش وغیرہ سے کام لیتے ہیں۔اگر یہ لوگ یہ کام چھوڑ کر حلال کی روزی کمائیں تو پاکستان ایک بہت بڑا اور اچھا ملک بن جائے گا۔ میری خواہش ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے تمام دشمن عناصر کو ختم کر کے اس کی ترقی کی راہ پر گامزن کروں اور دنیا میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نام بلند کروں۔میرب نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے لیکن یہاں چوری، ڈاکہ اور قتل و غارت عام ہے یہ کیسا اسلامی ملک ہے ؟پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہمارا ہی رہے گا اور ہم اس کی حفاظت کریںگے ہم اس کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کریں گے۔
کائنات نے کہا کہ پنجابی کو پنجابی ہونے پر فخر نہیں ہونا چاہیے،سندھی کو سندھی ہونے پر فخر نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہونا چاہیے ہمیںہر وقت پاکستان کی ترقی کے لئے سوچنا چاہیے اور یک جان ہو کر محنت کرنی چاہیے تا کہ پاکستان ترقی کی منزلیں طے کرتا چلا جائے۔ حماد صدیق نے کہا کہ مجھے اپنے وطن سے پیار ہے وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔ پاکستان کے حصول میں ہمارے بڑوں نے بہت قربانیاں دیں ہیں ۔میں چاہتا ہوں کہ ملک میں عدالتی نظام رائج ہو، ہر کسی کو انصاف برابر ملے۔ اور پاکستان سے رشوت خوری، چوربازاری اور اقرباء پر وری کا خاتمہ ہوا اور اسلامی قانون نا فذالعمل ہوں۔
علی حمزہ نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ دعا کرتا ہوں کہ اے اللہ میاں !میرے ملک پاکستان کو دوسرے ملکوں کی طرح صف ِ اوّل میں کھڑ ا ہونے کی توفیق دے تا کہ ہم پاکستان کی ترقی کو پا کر خوش ہوں اور ہم فخر سے سر اونچا کر کے چلیں۔اور میری دلی خواہش ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہمیشہ ہمیشہ آزاد رہے آباد رہے ۔ میں اپنی تعلیم مکمل کر کے اپنی قوم کی خدمت کروں گا ۔ اور قائد اعظم محمد علی جناح کی طرح سوئی ہوئی قوم کو جگائوں گا ۔ یہی میری زندگی کا مشن ہے اور پاکستان کوصحیح معنوں میں ایک اسلامی فلا حی ریاست بننا چاہیے تا کہ اسے امن و انصاف کا گہوارہ اور مسلمان اقوام کی طاقت کا قلعہ سمجھا جائے۔
عادل لیاقت نے کہا کہ جس مقصد کے لئے قائد اعظم کو اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں جس مقصد کے لئے بھیجا ۔ قائد اعظم نے مقصد پورا کردیا۔ قائد اعظم نے پاکستان کو حاصل کیا اب یہ ہمارا اخلاقی فرض ہے کہ ہم اسے مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو امن و امان قائم رکھیں اور پاکستان کی ترقی کے لئے دن رات محنت و مشقت کریں۔ خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے وہ فصل گل جیسے اندیشہ زوال نہ ہو یہاں جو سبزہ اگے وہ ہمیشہ سبز رہے اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو۔
انس رضا نے کہا کہ میں سوچتا ہوں کہ پاکستان کو ترقی کی راہوں پر گامزن کروں اور اپنے ملک پاکستان کی طرف بڑھنے والے خطرناک ہاتھوں کو کاٹ کر رکھ دوں۔اللہ تعالیٰ ہمیں ملک کی محبت میں محنت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔غلام غوث نے کہا کہ میں پاکستان کی ترقی کے بارے میں سوچتا ہوں اور کی تعلیم ،صحت اور دوسرے تمام شعبوں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میںسوچتا ہوں اور پاکستان کے حالات کے بارے میں سوچتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے پاکستان کی ترقی کے لئے دعا کرتا ہوں ۔ میں پاکستانی ہو ں اور مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے ہمیں پاکستان جو کہ قائد اعظم کی ایک عظیم نشانی ہے ہمیں اس عظیم نشانی کوروشن عظیم بنانے کے لئے دن رات ایک کر دینا چاہیے
تاکہ ہم اپنے ملک پاکستان کو سنواریں اور پاکستان کا نام روشن کریں۔اسد رضا نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں سوچتا ہوں کہ ہمیںاپنے ملک پاکستان کے لئے محبت اور لگن سے کام کرنا چاہیے تاکہ ہمارا پیارا ملک پاکستان تمام ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ قدم با قدم ملا کر چل سکے۔
رضوان واسل نے کہاکہ ملک میں سیلاب ہیں ،لوڈشیڈنگ ہے ،اس کی وجہ کرپشن ہے میں بڑا ہو کر ملک سے کرپشن ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کروں گا ،فوج کو چاہیے کہ کرپشن کو ختم کرنے کے لیے کام کرے اس کے علاوہ عدلیہ بھی انصاف فوری طور پر فراہم کرے تو ملک سے بہت سے مسائل کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔
تحریر : اختر سردار چودھری