چارسدہ: سانحہ باچا خان یونیورسٹی کی پہلی برسی کی تقریب بدظمی کا شکارہوگئی۔
چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی میں گزشتہ برس ہونے والے سانحے کی پہلی برسی کی تقریب جاری تھی کہ طلبا نے شدید احتجاج شروع کردیا۔ طلبا کا کہنا تھا کہ ہم نے برسی کی تقریب میں شرکت کے لئے وزیراعظم، آرمی چیف، وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا کودعوت دی تھی لیکن کسی نے بھی شرکت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سال گزرگیا لیکن طلبا کے مسائل جوں کے توں ہیں۔تقریب میں صوبائی حکومت کی جانب سے شوکت یوسفزئی شریک ہوئے اورانہوں نے طلبا کے مسائل حل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یونیورسٹی کے لئے 14 کروڑ روپے اورباؤنڈری وال کی تعمیرکے ساتھ ایئر کنڈیشنڈ بسیں بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ شوکت یوسفزئی نے حملے کے زخمی طالب علم کو ہر قسم کے علاج و معالجے کی سہولیات بھی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس 20 جنوری کو باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گرد حملے میں طالبعلموں سمیت 18 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔