فلموں کے گانوں میں بیک گراؤنڈ ڈانسر نہ ہو تو ایسے گانوں کو شائقین کی جانب سے پذیرائی بھی نہیں مل پاتی۔
لاہور: (یس اُردو) آج کے جدید دور میں فلموں کے گانوں میں ڈانس نہ ہو تو اسے شائقین کی جانب سے پذیرائی بھی نہیں مل پاتی۔ بالی ووڈ فلیمیں بیک گراؤنڈ ڈانس کے بغیر نامکمل تصور کی جاتی ہیں۔ آجکل کے دور میں جہاں بالی ووڈ کی فلموں آٹم سانگ کا رواج چل پڑا وہیں پر مرکزی ادکارہ کے ساتھ متعدد بیک گراؤنڈ ڈانسر بھی اسٹیج پر اپنا جلوہ بکھیر رہے ہوتے ہیں۔ اگر کسی آئٹم سانگ یا پھر اہم گانے میں کسی اداکارہ یا اداکار کے ساتھ بہترین صلاحیت کے حامل بیک گراؤنڈ ڈانسر نہ ہوں تو یہ گانا مقبول نہیں ہو سکتا۔ اکثر اوقات فلم میں ہیروئن یا ہیرو کے ساتھ اسٹیج پر بیک گراؤنڈ ڈانسر ان سے اچھا ڈانس کرتے نظر آتے ہیں لیکن ان کی صلاحیت کی قدر پھر بھی نہیں کی جاتی ۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ رقص کے دوران ہیرو یا ہیروئن کے ساتھ ڈانس کرنے والے لوگوں کو فالتو میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔ مرکزی رقص تو ہیرو یا ہیروئن کر رہی ہوتی ہے۔ وقت بدلنے کے ساتھ ساتھ اور فلم انڈسڑی میں جدت کے ساتھ بیک گراؤنڈ ڈانسر کے بھی کچھ حالات بہتر ہوئے جیسا کہ فلم کے گانے میں بیک گراؤنڈ ڈانسر اور ہیرو ہیروئن کے لباس ایک جیسے ہوتے ہیں جو کہ کافی قیمتی بھی ہوتے ہیں۔ اگر ان ڈانسر کے معاوضے کی بات کی جائے تو ان کا معاوضہ اداکار اور اداکاروں سے قدرے کم ہوتا ہے۔ گروپ میں ایک ڈانسر مہینے میں 50 ہزار سے 1 لاکھ کماتا جبکہ ان کے مدمقابل ڈانس کرنے والے فنکار بھاری معاوضہ لے رہے ہوتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو ان کو عوام میں خاص پذیرائی نہیں مل پاتی لیکن یہ ڈانسر بھی کسی فلمی شخصیت سے کم اہمیت نہیں رکھتے کیونکہ یہ ڈانسر بھی اتنے قیمتی ہیں جتنے فلمی فنکار کیونکہ ان کے بغیر رقص بھی مکمل نہیں ہو سکتا۔