اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزارت مذہبی امور نے حج پیکج پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے پر غور شروع کردیا ہے جس کے نتیجے میں سرکاری کوٹے پر فریضہ حج کے اخاجات میں 50 ہزار روپے تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکپسریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی
سابق حکومت نے سرکاری کوٹے پر فریضہ حج ادا کرنے والوں کے لئےفی عازم 40 ہزار روپے سبسڈی دی تھی لیکن اب وزارت مذہبی امور نے نئی حج پالیسی پر غور شروع کردیا ہے جس کے تحت آئندہ 5 سال کے لیے یکساں حج پالیسی بنائی جائے گی ، جس کے تحت سرکاری کوٹے پر جانے والے عازمین کو دی گئی سبسڈی ختم کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سبسڈی کے خاتمے اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث آئندہ برس حج اخراجات میں فی عازم 40 سے 50 ہزار روپے اضافہ ہوسکتا ہے۔ تاہم حج پیکج پر سبسڈی کے حوالے سے حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔ واضح رہے کہ رواں برس سرکاری پالیسی کے تحت حج اخراجات 2 لاکھ 70 ہزار سے 80 ہزار کے درمیان تھے تاہم قربانی کی رقم الگ ادا کرنا تھی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج درخواست گزاروں کو سبسڈی نہ دیے جانے پر آئندہ سال حج 2019 کے لیے فی کس حج پیکج میں 40 سے 50 ہزار روپے اضافے کا امکان ظاہر کردیا۔ وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق ڈالر کی قدر میں اضافے اور سعودی عرب حکومت کی جانب سے لگائے گئے
نئے محصولات کے سبب آئندہ سال حج پیکج میں اضافے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے حاجیوں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے حج پیکج میں 40 سے 50 ہزار روپے فی درخواست گزار اضافے کا امکان ہے۔ گزشتہ حکومت نے 2018 کے حج کے لیے 40 ہزار روپے فی حاجی سبسڈی دی تھی جو ختم ہونے کا اثر حج 2019 میں درخواست گزاروں پر ہوگا۔ دوسری جانب وزارت مذہبی امور میں حج فارمولیشن کمیٹی کا حج 2019 کے سلسلے میں پہلا تعارفی اجلاس سیکریٹری وزارت مذہبی امور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن، وزارت قانون، وزارت خارجہ کے نمائندوں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حج 2019 کی پالیسی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حج کی 5 سالہ پالیسی تشکیل دینے کی تجویز پر بھی مشاورت کی گئی۔ سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے ارکان کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ حج پالیسی میں کم سے کم قانونی پیچیدگیاں آڑے آئیں اور عازمین کو دوران حج سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ یاد رہے کہ رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت حج کرنے والوں کا کوٹہ 1 لاکھ 20 ہزار جبکہ پرائیویٹ کوٹہ 59 ہزار 2 سو 10 تھا جبکہ تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانیوں نے حج کی سعادت حاصل کی تھی۔ حکومت کی جانب سے حج کے لیے شمالی علاقہ جات، پنجاب اور خیبرپختنونخوا کا پیکج 2 لاکھ 80 ہزار روپے مقرر کیا گیا تھا جبکہ ملک کے جنوبی علاقہ جات بشمول کراچی، کوئٹہ اور سکھر کا پیکج 2 لاکھ 70 ہزار مقرر کیا گیا تھا۔ فریضہ حج کے ساتھ ساتھ قربانی کرنے کے خواہش مند افراد کو 13 ہزار 50 روپے حج پیکج کے علاوہ جمع کروانے تھے۔ اگر حکومت کی جانب سے حج پیکج میں اضافہ کیا جاتا ہے تو آئندہ سال حج پیکج کی رقم 3 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔