جنوبی وزیرستان (ویب ڈیسک) سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوارمبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان شہید انتقال کرگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان نقیب اللہ محسودکے والد محمد خان شہید انتقال کر گئے، محمد خان شہید
کئی ماہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور راولپنڈی کے ہسپتال میں زیرعلاج تھے،ان کی تدفین ان کی آبائی علاقے میں کی جائے گی۔خیال رہے کہ گذشتہ سال جنوری میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نقیب اللہ کو تین ساتھیوں سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور نقیب اللہ کا تعلق شدت پسند تنظیموں داعش اور لشکر جھنگوی سے ظاہر کیا تھا۔ لیکن بعد ازاں یہ انکشاف ہوا کہ یہ ان کاؤنٹر جعلی تھا۔ نقیب کے اہل خانہ نے ان الزامات کو مسترد کیا جس کے بعد ملک بھر میں نقیب اللہ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ اسی روز سندھ کے وزیر داخلہ نے اس مبینہ پولیس مقابلے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ 19 جنوری کو سپریم کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا۔ 20 جنوری کو راؤ انوار کو ملازمت سے معطل کر دیا گیا جس کے بعد وہ روپوش ہو گئے۔ 4 فروری کو پشتون قبائل نے راؤ انوار کی عدم گرفتاری کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دیا جو ایک ہفتے تک جاری رہا۔جبکہ 21 مارچ کو راؤ انوار سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہو گئے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا تاہم اب وہ ضمانت پر ہیں۔واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کے والد نے بیرونی عناصر کے ایجنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ نقیب اللہ کے قتل پر کچھ لوگ سیاست کر رہے ہیں لیکن میں نے کسی کو بیٹے کے قتل پر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ نقیب کے نام پر فنڈز جمع کرنے والوں کو کسی طور اجازت نہیں دی۔ مجھے پاکستان کی عدالتوں اور انصاف پر پورا یقین ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ ۔ جو فوج کے خلاف بات کررہے ہیں وہ دراصل پاکستان کے خلاف ہیں۔ پاک فوج کی اپنے علاقے میں موجودگی کی حمایت کرتے ہیں۔ نقیب اللہ کے والد نے کہا کہ چند لوگوں کے یہ نعرے پاکستان کے خلاف ہیں۔