سالٹ لیک: یونیورسٹی آف یوٹاہ کے ماہرین نے فطرت کا ایک دلچسپ واقعہ اپنے کیمرے میں فلم بند کیا ہے جس میں ایک بجو (بیجر) کو ایک گائے کی لاش مکمل طور پر دفناتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف یوٹاہ کے ماہرین کہتے ہیں کہ وہ جانوروں کی لاشوں پر گزارا کرنے والے جانور مثلاً گدھ وغیرہ کی تلاش میں تھے کہ گریٹ بیسن ریگستان میں ان کے کیمرے نے ایک عجیب وغریب اور نایاب واقعہ ریکارڈ کیا۔ اس میں ایک بجو نے ایک بہت گہرا گڑھا کھود کو ایک گائے کو دفن کردیا اور اس عمل میں 5 دن لگے۔ اس کی ٹائم لیپس ویڈیو یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ہے جس سے بجوؤں کی عادات اور ان کی کاموں کا ایک دلچسپ پہلو سامنے آیا ہے۔ اس پر کام کرنے والے سائنسداں ڈاکٹر ایتھان فریہنر نے ایک پریس نوٹ میں کہا ہے کہ ہم بجوؤں کے برتاؤ سے بہت کم واقف تھے اور ایسے واقعات بہت ہی کم ریکارڈ ہوتے ہیں۔ فریہنر کے مطابق گائے اور چھوٹے جانوروں کی لاشیں خود انہوں نے جگہ جگہ چھوڑی تھیں تاکہ وہ مردار خور جانوروں پر تحقیق کرسکیں۔ جب دوبارہ چیک کیا گیا تو ایک گائے غائب تھی۔ جب اس کے پاس لگائے گئے کیمرے کی فوٹیج دیکھی گئی تو معلوم ہوا کہ پوری گائے ایک بجو نے دفنادی ہے اور یہ جانور کی طرف سے انجینئرنگ کا ایک حیرت انگیز مظاہرہ ہے کیونکہ اس کی قبر بہت باقاعدہ انداز میں کھودی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک ہی بجو نے یہ سارا کام کیا۔ اس سے قبل ان کی جانب سے چھوٹے جانور مثلاً بلی اور کتوں کی لاشوں کو دفنانےکے واقعے نوٹ کئے گئے ہیں لیکن اب تک ایک چھوٹے جانور کی جانب سے خود سے کئی گنا بڑی جسامت والے جانور کی لاش دفنانے کا یہ پہلا واقعہ ہے جس کا ثبوت ویڈیو کی صورت میں موجود ہے۔ دفنانے کا مقصد یہ ہے کہ بجو اپنے کھانے کو دفناکر اسے محفوظ رکھتے ہیں اور بہت دن تک کھاتے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق بجو اپنے علاقے کا بہت خیال رکھتے ہیں اور گائے دفنانے کا مقصد یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کوئی بڑا مردار خور اس علاقے میں نہ چلا آئے۔ ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے میں لکھا ہے کہ اب اس عمل پر مزید غور کیا جارہا ہے۔