اسلام آباد(ایس ایم حسنین)پاکستان پیپلز پارٹی اور بختاور بھٹو زرداری نے منگنی کا دعوت نامہ لیک ہونے اورسوشل میڈیا پر متضاد تبصروں اور آرا پروضاحت جاری کردی۔بختاور بھٹو نے مائیکرو بلاگنگ ویب سایٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام لوگوں کی نیک خواہشات اور نیک تمناؤں کا بے حد شکریہ ادا کرتی ہوں۔ بدقسمتی سے منگنی کے کارڈز باضابطہ طور پر بھیجے جانے والے شیڈول سے پہلے ہی لیک ہوگئے۔ انھوں نے مزید لکھا کہ ان کی امریکا میں کسی بھی خاندان کے ساتھ بالکل کوئی وابستگی نہیں ہے، جس کا حوالہ بیشتر میڈیا کے ذریعے دیا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ کے آخر میں مزید لکھا کہ اُمید ہے اس سے تمام غلط معلومات ختم ہوجائیں گی اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے پیپلز پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کی جانب سے شیئر کیا جانے والا ایک اہم معلوماتی بیان بھی جاری کیا ہے پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو اور سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تیاریاں شروع ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر پاکستان کے نامور سیاسی خاندان سے وابستہ ہونے والے نئے فرد سے متعلق قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ 14 نومبر کو آصف علی زرداری نے اپنی بیٹی کی منگنی طے ہوجانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بختاور کی منگنی کی تقریب رواں ماہ 27 نومبر کو بلاول ہاؤس میں منعقد کی جائے گی۔ سابق صدر نے بیٹی کا رشتہ طے ہونے پر مختصر پیغام میں بتایا تھا کہ ان کی صاحبزادی کی منگنی محمود چوہدری سے طے ہوئی ہے. بلال ہاؤس کے ترجمان نے بتایا تھا کہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بڑی بہن کی منگنی صنعت کار و کاروباری شخص محمد یونس چوہدری کے صاحبزادے سے ہوگی۔بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب منعقد کیے جانے کا دعوت نامہ بھی سامنا آیا تھا، جس میں تقریب کی تاریخ 27 نومبر بروز جمعہ شام 4 بجے درج ہے۔ سوشل میڈیا پر سوالات زیر گردش ہیں کہ بختاور بھٹو کا ہونے والا منگیتر کون ہے؟ کیا کرتا ہے؟ شادی کیسے طے ہوئی؟ اس حوالے سے غیر مصدقہ معلومات شیئر کی جارہی ہیںبختاور بھٹو کے منگیتر سے متعلق قیاس آرائیوں کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے افواہوں پر ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر گمراہ کن معلومات پھیلائی جارہی ہیںبیان میں کہا گیا کہ ‘محمود چوہدری، محمد یونس اور بیگم ثریا چوہدری کے بیٹے ہیں جن کا تعلق پاکستان کے شہر لاہور سے ہے’۔ پیپلزپارٹی نے کہا کہ محمد یونس 1973 میں متحدہ عرب امارات منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے اپنی محنت کے ذریعے تعمیراتی اور ٹرانسپورٹ کی صنعت میں کاروبار کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ بختاور بھٹو کے منگیتر 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور 28 جولائی 1988 کو ابوظبی میں پیدا ہوئے تھے۔جس کے مطابق ان کی عمر 32 سال ہے۔پیپلزپارٹی نے کہا کہ ‘محمود چوہدری نے ابوظبی میں پرائمری تعلیم حاصل کی اور برطانیہ میں سیکنڈری تعلیم حاصل کی’۔ بیان میں کہا گیا کہ محمود چوہدری نے یونیورسٹی آف ڈرہم سے لا کی تعلیم حاصل کی۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا کہ محمود چوہدری کا رہائشی ملک متحدہ عرب امارات ہی رہے گا جہاں وہ کنسٹرکشن، فنانس اور ٹیک کا بزنس چلائیں گے۔ بعدازاں بختاور بھٹو نے بھی اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی ٹوئٹ کو شیئر کرتے ہوئے اپنا بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیک خواہشات کے لیے آپ سب کا شکریہ، بدقسمتی سے کارڈز باضابطہ طور پر بھیجے جانے سے قبل لیک ہوگئے تھے۔ بختاور بھٹو نے کہا کہ ان کے منگیتر کی امریکا میں کسی خاندان سے کوئی وابستگی نہیں ہے جس کا میڈیا میں حوالہ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ اس سے تمام غلط فہمیاں دور ہوجائیں گی۔
سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے ہاں پہلے بچے بلاول بھٹو زرداری کی پیدائش 1988 میں ہوئی تھی، جب کہ بختاور بھٹو زرداری کی پیدائش جنوری 1990 میں ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ بختاور بھٹو زرداری کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز خاتون کے ہاں پیدا ہوئی تھیں، ان کی پیدائش پر اس وقت بینظیر بھٹو نے وزارت عظمیٰ سے چھٹیاں لی تھیں۔ آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کے ہاں تیسرے بچے آصفہ بھٹو زرداری کی پیدائش فروری 1993 میں ہوئی تھی
https://www.instagram.com/p/BXA686GnQsp/?utm_source=ig_embed
https://www.instagram.com/p/BtX-L6_AiJo/?utm_source=ig_embed
https://www.instagram.com/p/BpeG9rmlbIN/?utm_source=ig_embed
Thank you everyone for the good wishes. Unfortunately the cards were leaked before even scheduled to be officially sent! Have absolutely NO affiliation with any family in the US which is being popularly quoted by most media. Hope this clears up all misinformation 💗 https://t.co/AprV6ebVfi
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) November 17, 2020