کراچی (یس ڈیسک) سندھ اسمبلی کا اجلاس 30 منٹ تاخیر سے سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ ایم کیو ایم کے محمد حسین نے ایم کیو ایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف توجہ دلائو کے نوٹس پیش کیا۔
آپریشن کی آڑ میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ اورنگی ٹائون، قصبہ اور علیگڑھ سے لوگوں نے ہجرت شروع کر دی ہے۔ شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے نہ کوئی خفیہ معاہدہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی شرائط طے ہوئی ہیں۔ جے آئی ٹی ایک شخص نہیں بناتا، اس میں مختلف اداروں کے افراد شامل ہوتے ہیں۔
اس لئے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو غلط کہنا مناسب نہیں ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے سندھ کے آبادکاروں سے وصول کئے جانے والے ڈرینج ٹیکس میں پچاس فیصد اضافے کے خلاف تحریک التواء پیش کی جس پر صوبائی وزیر ڈاکٹر سکندر میندھرو نے معاملہ سندھ کابینہ اجلاس میں اٹھانے کی یقین دہانی کرا دی جس کے بعد اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا۔