ساہیوال (یس ڈیسک) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتراز احسن نے کہا ہے کہ ججوں کے دہشت گردوں کے خلاف مقدمات سننے سے انکار سے فوجی عدالتوں کے قیام کی راہ ہموار ہوئی۔
آج اگر عدالتیں دہشت گردی کے مقدمات کے ڈیڑھ ماہ کے اندر فیصلے کرنے کا یقین دلا دیں تو وزیراعظم سے جا کر خود فوجی عدالتوں کو مقدمات نہ بھجوانے کے لیے کہوں گا، وہ ہفتے کو پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر ذکی چوہدری کی رہائش گاہ پر ان کے والد کی وفات پراظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور سراج الحق کو اے پی سی میں 21 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کر کے اپنے تحفظات کا اظہار نہیں کرنا چاہیے تھا، عمران خان کے فوری دھرنا ختم کرنے سے حکومت پر دبائوختم ہوا۔
لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 میں دھاندلیوں کے بارے میں وائٹ پیپر پریس کانفرنس میں جاری کروں گا، این اے 124 کے بیلٹ بکسوں سے شیر نہیں، ہاتھ پائوں اور دم بندھی چیخ و پکار کرتی بلیاں نکلیں، کوئی شک نہیں کہ تھر میں سندھ حکومت عوام کو سہولتوں کی فراہمی اور بچوں کی اموات روکنے میں ناکام ہوئی ہے ۔اعتراز احسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی بادل نخواستہ حمایت کی۔