بلوچستان کے مختلف علاقوں نوکنڈی اور مچھ کی آبادیوں کو فراہم کئے جانے والے پانی کے سو فیصد آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ پانی جراثیمی اور کیمیائی طور پر آلودہ ہے اورپانی کی لائنیں بھی خستہ حال ہوچکی ہیں جبکہ پانی پینے کے لیے غیر محفوظ ہے۔
پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل (پی سی آر ڈبلیو آر) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق نوکنڈی جو کہ ضلع چاغی کی تحصیل ہے، جہاں پانی 95 کلومیٹر دور کنوئوں سے پمپ کر کے پائپ لائنوں کے ذریعے زمینی ٹینکوں میں اکٹھا کر کے مکینوں کو سپلائی کیا جاتا ہے، پانی کی لائنیں بھی خستہ حال ہو چکی ہیں۔ یہاں سے پانی کے نمونے حاصل کر کے ان کا پی سی آر ڈبلیو آر کے ریجنل دفتر کوئٹہ کی واٹر کوالٹی لیبارٹری میں پی ایس کیو سی اے کے پینے کے پانی کے معیار کے مطابق تجزیہ کیا گیا تو تمام پانی کے نمونے جراثیمی اور کیمیائی طور پر آلودہ پائے گئے، جنہیں پینے کیلئے غیر محفوظ قرار دیدیا گیا ہے۔
اسی طرح مچھ جہاں پر چشموں سے پانی پمپ کر نے اور ذخیرہ کرنے کے یہاں کی آبادی کو فراہم کیا جاتا ہے۔ اس پانی کے نمونوں کا بھی پی سی آر ڈبلیو آر کے ریجنل آفس کوئٹہ کی واٹر کوالٹی لیبارٹری میں پی ایس کیو سی اے کے پینے کے پانی کے معیار کے مطابق تجزیہ کیا گیا تو اس پانی کے نمونے بھی جراثیمی اور کیمیائی طور پر آلودہ پائے گئے اور اس پانی کو پینے کیلئے غیرمحفوظ قرار دیا گیا ہے۔