اسلام آباد(ویب ڈیسک ) تحریک انصاف کی حکومت نے غیر ملکی مہمانوں سے تحائف اور نذرانے وغیرہ وصول کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابقسیاستدان اور وزراء عوامی نمائندے کی حیثیت سے اور سرکاری ملازمین پر غیر ملکی مہمانوں سے تحائف وصول نہیں کر سکیں گے ۔۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 15 سالوں میں 3 مختلف پارٹیوں کی حکومت رہی ہے۔2008 سے 2013 تک پاکستان پیپلزپارٹی نے اس ملک پر حکومت کی تو 2013 سے 2018 تک مسلم لیگ ن ملک کے سیاہ و سفید کی مالک رہی۔2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کامیاب رہی۔اس دور میں یوسف رضا گیلانی،راجہ پرویز اشرف،نواز شریف ،شاہد خاقان عباسی وزارت اعظمیٰ پر فائز رہے جبکہ آصف زرداری اور ممنون حسین صدر پاکستان کے عہدے پر موجود رہے۔ان تمام ادوار میں غیر ممالک اور دیگر شخصیات کی جانب سے حکومتی شخصیات کو تحائف دئیے جاتے رہے ہیں۔سرکاری عہدہ رکھتے ہوئے ملنے والے یہ تحائف سرکاری تحائف کہلاتے ہیں اور کوئی بھی وزیر اعظم یا صدر ان تحائف کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔نوادرات کو عجائب گھر یا سرکاری خزانے کی زینت بنتے ہیں جبکہ گاڑیاں سنٹرل کارپول کے سپرد کرنا ہوتی ہیں۔اصل قیمت کا 20 فیصد ادا کر کے تحائف اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں جبکہ 30 ہزار سے کم مالیت کی چیزیں مفت میں ساتھ لے جائی جا سکتی ہیں۔ اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ حکومت نے غیرملکی مہمانوں سے کسی بھی قسم کا تحفہ لینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔وفاق نے اپنے فیصلے سے صوبوں کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری، سینئیر ممبر بورڈ آف ریونیو اور صوبائی سیکرٹریز کو سرکلر بھیج دیا۔سرکلر کے مطابق صدر کے علاوہ کوئی بھی عوامی نمائندہ یا سرکاری ملازمین غیر ملکی مہمان سے تحائف وصول نہیں کرے گا۔سرکلر کے مطابق مجبوری کی صورت میں تحفہ لینے پر فوری سرکاری توشہ خانہ میں جمع کروانا ہوگا۔وزارت خارجہ یا متعلقہ وزارت تحفہ لینے والی کی فہرست مجاز حکام کو دینے کی پابندی ہو گی۔