اسلام آباد: حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 14 اگست 2019 سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور پر ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کے لئے قواعد و ضوابط بنا لیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں 14 اگست 2019 سے پلاسٹک کے بیگ استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی جائیگی۔ وزیرِاعظم عمران خان کو الیکٹرک وہیکل پالیسی اور پنجاب میں اسموگ کی روک تھام اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے دس ارب درخت لگانے کے منصوبے پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ بھی دی گئی ۔اجلاس میں وزیرِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان شریک ہوئے ۔ وزیراعظم کے ترجمان ندیم افضل چن، معاون خصوسی یوسف بیگ مرزا، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیرِ اعظم آزاد جموں کشمیر راجہ محمد فاروق حیدراور وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور سینئر افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔ یاد رہے اس سے قبل ضلع بھر کو بھی ایشیا کا پہلا پلاسٹک بیگ فری ضلع بنانے کے لیے طالبعلموں اور مقامی این جی اوز کی جانب سے کوششیں رواں سال اپریل سے جاری ہیں۔
خوبصورت وادی کو پلاسٹک بیگز سے بچانے اور اس کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے ان کی جگہ کپڑے کے بیگزاستعمال کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے، ماحول کو صاف و شفاف بنانے کے لیے عوام بھی اسے سراہتے ہوئے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیات امین اسلم نے اسی حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضلع بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کرتا ہوں اور ایسے ایشیاء میں پہلا پلاسٹک فری ضلع بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ضلع کے عوام سے اس لیے بہت زیادہ توقعات ہیں کہ یہاں کے لوگ زیادہ پڑھے لکھے اور باشعور لوگ ہیں۔ یہ فیصلہ قدرتی ماحول کو بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔اس سے قبل سندھ کابینہ نے 2018 میں فیصلہ کیا تھا کہ صوبے میں پولی تھین اور پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مرحلہ وار پابندی عائد کی جائے گی جس کا آغاز سکھر سے ہوگا۔ سکھر کے بعد اس پابندی کو حیدر آباد، کراچی، میر پور اور لاڑکانہ میں نافذ کیا جانا تھا۔ سندھ حکومت نے تحفظ ماحولیات ایکٹ کے تحت پلاسٹک اور پولی تھن بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی لیکن صوبائی حکومت اپنے ہی پاس کردہ بل پر عملدرآمد کرانے میں ناکام نظر آرہی ہے۔ صوبائی حکومت نے سندھ بھر میں پلاسٹک اور پولی تھین بیگز پر مرحلہ وار پابندی لگانے کا بل پاس کیا تھا جس کے تحت پہلے تین ماہ میں ضلع سکھر میں پلاسٹک بیگز کی خریدو فروخت اور استعمال کو مکمل ختم کرنا تھا لیکن انتظامی اور وزارت ماحولیات کی عدم دلچسپی کے باعث فیصلے پر فی الحال عملدرآمد نہیں ہوسکا۔