ڈھاکا : بنگلہ دیشی منت سماجت سے آسٹریلیا کا دل موم ہونے لگا، پاکستانی صورتحال کا مذاق اڑانے والے بنگلہ دیشی بورڈ نے کینگروز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی مکمل یقین دہانی کرا دی، سی اے نے کھلاڑیوں کی روانگی کیلیے منگل کی شام کیلیے ٹکٹیں بک کرالی ہیں، سفر کا حتمی فیصلہ ماہرین کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی جانب سے سیکیورٹی صورتحال پر تحفظات نے بنگلہ دیشی حکومت اور کرکٹ بورڈ دونوں کو ہی آسمان سے زمین پر پٹخ ڈالا تھا، گذشتہ چند برس سے بی سی بی پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کا بہانہ بناکر اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کررہا اور ہر بار سیکیورٹی ماہرین بھیج کر جائزہ لینے کا ڈھونگ رچاتا رہتا ہے۔
اس بار یہ سب کچھ اسی کے ساتھ ہوگیا۔ آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے چند روز قبل وارننگ جاری کی گئی کہ بنگلہ دیش میں آسٹریلوی مفادات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے اس لیے وہاں کے سفر میں احتیاط برتی جائے۔ اس وارننگ کے بعد آسٹریلوی بورڈ نے اپنی ٹیم کو اتوار کی شب اڑان بھرنے سے روک دیا اور فوری طور پر اپنے سیکیورٹی یونٹ کے سربراہ سین کارول و دیگر 2 آفیشلز کو سیکیورٹی صورتحال کے جائزے کیلیے بنگلہ دیش بھیجا، یہ وفد یہاں پہنچتے ہی سیدھا آسٹریلوی ہائی کمیشن چلا گیا۔
جہاں پر صدر بی سی بی نظم الحسن، نائب صدر محبوب الانعام اور چیف ایگزیکٹیو نظم الدین چوہدری نے ملاقات کی، یہ سب ٹور کیلیے منت سماجت کرتے ہوئے ملکی سیکیورٹی پر زمین آسمان کے قلابے ملاتے رہے، مگر ان آفیشلز نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان سے ملاقات سے قبل کچھ کہنے سے معذرت کرلی۔ پیر کو کارول و دیگر آفیشلز نے بنگلہ دیشی وزیر داخلہ اسد الزمان خان اور دیگر حکام سے میٹنگزکیں، جس میں حکومت کی جانب سے کینگروز کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
ساتھ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ بنگلہ دیش دیگرکرکٹ کھیلنے والے ممالک کی بانسبت سب سے زیادہ محفوظ ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی بورڈ نے اب اپنے کھلاڑیوں کی روانگی کیلیے منگل کی شام کی ٹکٹیں بک کرالی ہیں، مگر حتمی فیصلہ سیکیورٹی ماہرین کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔