ڈھاکا: اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش حکام پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ملک میں جاری منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن بند کرے۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے منشیات فروشوں اور ڈیلرز کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں اب تک سینکڑوں منشیات ڈیلرز ہلاک ہوچکے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسانی حقوق نے ڈھاکا حکومت کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ بلاشبہ منشیات فروشی یا منشیات کا استعمال ایک غیر قانونی عمل ہے لیکن آپریشن کی آڑ میں سینکڑوں لوگوں کی ہلاکت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ادارہ برائے انسانی حقوق نے بنگلہ دیش سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ منشیات کے مشتبہ مجرموں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بند کرے، سکیورٹی اہلکار منشیات فروشی میں ملوث ہونے کی بنیاد پر گزشتہ تین ہفتوں میں ایک سو تیس مشتبہ افراد کو ہلاک اور تیرہ ہزار کو گرفتار کر چکے ہیںخیال رہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ مہینوں کے دوران نشے کے لیے میتھ ایمفیٹامین نامی گولیوں کا استعمال بہت بڑھ چکا ہے جو کئی دیگر منشیات کے ساتھ اس ملک میں ہمسایہ ریاست میانمار سے اسمگل کی جاتی ہیں۔رہے کہ بنگلہ دیش میں انسداد منشیات کی اس ملک گیر مہم میں مرکزی کردار جرائم کی روک تھام کے لیے سرگرم ریپڈ ایکشن بٹالین یا آر اے بی نامی اسپیشل پولیس کے دستے ادا کر رہے ہیں۔