ڈھاکا: بنگلہ دیشی ویمنز کرکٹ کوچ نے باتھ روم میں دفتر بنالیا جب کہ ٹریننگ کیلیے درکار سازوسامان محفوظ رکھنے کا اہتمامبھی کرلیا۔
ڈھاکا سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر بوگرا کے شہید چندو اسٹیڈیم میں ویمن کرکٹ کو فروغ دینے کی ایک منفرد مثال سامنے آئی، ایک مقامی کوچ مسلم الدین نے فنڈز کی کمی کے سبب اسٹیڈیم کے باتھ روم میں ہی اپنا دفتر قائم کرلیا،40مربع فٹ کے اس کمرے کوکسی تبدیلی کے بجائے اسی حالت میں استعمال کیا جارہا ہے، ٹوائلٹ سیٹس پر نیٹس اور پیڈز رکھے گئے ہیں،سنک گیندوں سے بھرا پڑا ہے،ٹینک پر ایک گلدان سجا دیا گیا، دیواروں پر کرکٹرز کی تصاویر آویزاں ہیں۔
مسلم الدین نے کہاکہ ہمارے پاس ایک کمرہ تھا جوخالی کرنا پڑا، باتھ روم استعمال میں نہیں تھا، میں نے خود اس میں دفتر بنانے کی اجازت مانگی،خواتین کرکٹرز نے بڑی سلیقہ مندی سے اس کا منظر نامہ تبدیل کردیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ 11 سال سے جاری اس ٹریننگ کیمپ سے بنگلہ دیش کی قومی ویمنز ٹیم کو خدیجہ کبرا،ریتو موہنی اور شمیم اختر جیسی کرکٹرز میسر آچکی ہیں۔
بی سی بی کے ہائی پرفارمنس منیجر نے اس رپورٹ پر شرمندگی کا اظہار کرنے کے بجائے کہاکہ مسلم الدین جیسے کوچ ویمن کرکٹ کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،کرکٹرز کا کلب سطح سے انٹرنیشنل کرکٹ تک سفر میں ساتھ دینے والے زیادہ نہیں ہوتے۔ بنگلادیشی سلیکٹر حبیب البشر نے بھی مسلم الدین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ انھوں نے مشکل حالات میں ویمن کرکٹرز کو تربیت دینے کے ساتھ کیچنگ نیٹ سمیت پریکٹس کیلیے ایسا سامان بھی تیار کیاجو انٹرنیشنل مارکیٹ میں کافی مہنگا دستیاب ہوتا ہے۔