ڈھاکہ (ویب ڈیسک) بنگلہ دیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید کی سنا دی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1992 کے ٹرین حملے کے الزام میں عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 کو عمرقید کی سزا سنا دی۔ خیال رہے 23 ستمبر 1992 کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے سٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی اور ٹرین پر دستی بم بھی پھینکے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔ دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن کی رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔دوسری جانب خبر کے مطابق دُبئی پولیس نے ایک بنگلہ دیشی باشندے کو شادی شُدہ جوڑے پر حملہ کر کے زخمی کرنے اور اُن سے لوٹ مار کرنے کے جُرم میں گرفتار کر لیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ اپنے ہم وطن بنگالی جوڑے کے کمرے میں گھُس گیا اور وہاں موجود 25 سالہ خاتون سے دو ہزار روپے کی رقم چھین لی اور اُس پر شیشے کی ٹوٹی ہوئی بوتل سے کئی وار کیے۔ جس سے خاتون زخمی ہو گئی۔ واردات کے دوران ملزم نے خاتون کی اُنگلی سے سونے کی انگوٹھی بھی نکالنے کی کوشش کی مگر شدید مزاحمت کے باعث وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکا اور واردات انجام دینے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا۔ یہ واقعہ فروری کے مہینے میں پیش آیا تھا جس کی رپورت القصیص کے پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔