وقار نسیم وامق (الریاض) بزمِ ریاض کے زیرِ اہتمام یومِ پاکستان کی تقریب ریاض کے گہوارہ علم و ادب نالج کور میں منعقد کی گئی جس میں بزم کیفے کا قیام عمل میں لایا گیا۔
تقریب کی صدارت بزم کے قائمقام صدر اور نالج کور کے روح رواں تنویر میاں نے کی، مہمانِ خصوصی سعودی عرب میں تعینات پاکستانی ملٹری اتاشی بریگیڈئر شاہد منظور تهے جبکہ نظامت کے فرائض بزم کے ناظم الامور وقار نسیم وامق نے سرانجام دئیے.
تلاوتِ قرآن پاک سے ابتداء سلمان صدیقی نے کی جبکہ ہدیہء نعت ڈاکٹر سعید احمد وینس نے پیش کیا۔
وقار نسیم وامق نے بزم کیفے کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بزم کیفے کے قیام کا مقصد مختلف موضوعات پر ماہانہ نشستیں منعقد کرنا اور سامعین کو ایسا ماحول مہیا کرنا هے جس سے سوچ کو مثبت رخ اور خیال کے نئے افق دریافت کئے جاسکیں اور معاشرتی سطح پر صحتمندانہ سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو سکے. مہمانِ خصوصی بریگیڈیئر شاہد منظور نے اس موقع پر بزم کیفے کا باقاعدہ افتتاح کیا جبکہ سنیئر رکن سرحان مصطفیٰ نے انہیں گلدستہ پیش کیا۔
بزم کی سنیئر رکن محترمہ ساجدہ چوہدری نے خطبہء استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور بزم کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد اصلاحِ معاشرہ ہے، مثبت سوچ اور برداشت کو فروغ دینا، انسانیت کے فروغ کے لئے امن اور ہم آہنگی کے منصوبے بنانا اور انہیں عملی جامہ پہنانا، اپنے وطن اور ہموطنوں کو دنیا کے سامنے ترقی پسند اور متحمل مزاج قوم کے روپ میں پیش کرنا، باصلاحیت اور کامیاب افراد کو متعارف کروانا، اس بات کا پختہ ارادہ کرنا کہ ہمارے عمل سے معاشرے کے کسی بهی طبقے کوئی نقصان یا تکلیف نا ہو۔
ساجدہ چوہدری نے یومِ پاکستان کے موقع پر بزم کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں عملی طور پر پاکستان کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینا چاہئے اور اپنے مثبت کردار اور عمل سے اقوامِ عالم میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ قوموں کی زندگی زندہ دلی سے عبارت ہوتی ہے ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ یومِ پاکستان محض رسم بن کر نہ رہ جائے کیونکہ اگر کوئی چیز محض رسم بن جائے تو اس کی روح ختم ہو جاتی هے اور ولولے ساکت پڑ جاتے ہیں، یومِ تجدیدِ عہد کو یومِ احتساب بهی سمجهیں اور اپنے عمل کی مثبت راہیں متعین کریں۔
یومِ پاکستان کی مناسبت سے بزم کی سنیئر رکن محترمہ تسنیم امجد نے قراردادِ پاکستان پر تفصیلی گفتگو کی اور قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں تحریکِ پاکستان کے کارکنوں اور عظیم قائد کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا, انہوں نے کہا کہ خطبة الہ’ آباد 1930 کے مطابق یہ قرار داد منظور کی گئی. اس کے بعد مسلمانان برصغیر کے سامنے ایک واضح لائح عمل آگیا، قائد اعظم نظریہ پاکستان کے حامی تھے، انہوں نے اس کی حمایت میں 22 مار چ کو تاریخی تقریر کی اور واضح کیا کہ دونوں قومیں ایک دوسرے سے مختلف اور جداگانہ حیثیت رکهتی ہیں۔
اس موقع پر بزم میں شامل ہونیوالے نئے اراکین کا تفصیلی تعارف بهی پیش کیا گیا جن میں افتخار اعوان، عاصم ظفر، احتشام احمد، آر جے فواد، عمران رانا، ساجدہ چوہدری، تسنیم امجد، ڈاکٹر طارق عزیز اور ڈاکٹر حناء امبرین شامل تهے. یومِ پاکستان کی مناسبت سے بزم کے اراکین کی جانب سے اشعار اور ملی نغمے بهی پیش کئے گئے۔
بزم کے نوجوان رکن آر جے فواد نے علامہ اقبال اور قائد اعظم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا، اس موقع پر فواد نے بزم کیفے کے مقرر اور بزمِ ریاض کے جنرل سیکرٹری تصدق گیلانی کا تفصیلی تعارف پیش کیا بعد ازاں تصدق گیلانی نے ” Improving Soft Skills with Impact ” کے عنوان پہ سلائیڈ شو کے ذریعے موئثر گفتگو کرتے ہوئے روزمرہ کے معمولاتِ زندگی میں مثبت اندازِ فکر اپنانے کی اہمیت اجاگر کی جسے سامعین نے بےحد سراہا۔
مہمانِ خصوصی بریگیڈئر شاہد منظور نے بزم کیفے کے قیام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت هے کہ اس طرح کی تقریبات کے ذریعے ہم معاشرے میں اجتماعی شعور بیدار کریں تاکہ فکر کو اڑان اور فن کو دوام حاصل ہو، انہوں نے یوم پاکستان کے موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہماری تاریخ کا درخشاں باب هے، پاکستان عطیہء خداوندی هے جسے قدرت نے ہر طرح کی نعمت سے مالا مال کیا هے دنیا کے نقشے پر پاکستان ایک نمایاں حیثیت رکهتا هے ہم ایک باصلاحیت اور ہنر مند قوم ہیں اور ہمارا جذبہء حب الوطنی مثالی هے ضرورت اس امر کی هے کہ ہم اپنی صلاحیتوں سے بهرپور فائدہ اٹهائیں اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں۔
صدرِ محفل تنویر میاں نے اپنے صدارتی کلمات میں معزز مہمانوں سے اظہارِ تشکر ادا کیا اور کہا کہ قوموں کی ترقی کا راز محنت میں مضمر هے آئیے ہم آج کے دن یہ عہد کریں کہ ہم یک جان ہوکر اپنے وطن عزیز کے لئے اپنی توانائیاں مثبت سمت میں مرکوز کردیں۔
تقریب کے اختتام پر شرکائے تقریب کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ دیا گیا اور بعد ازاں بزم کیفے میں غیر رسمی محفلِ شعر و سخن منعقد ہوئی جس میں وقار نسیم وامق اور القصیم سے تشریف لانیوالے شاعر عاطف چوہدری نے اشعار پیش کئے، گوہر رفیق نے ن م راشد کی نظم تحت اللفظ میں پیش کی جبکہ ڈاکٹر سعید احمد وینس نے اپنے روایتی انداز میں کلامِ میاں محمد بخش سے سامعین کو محظوظ کیا، تنویر میاں نے کلامِ غالب و فیض ترنم سے پیش کرکے سماں باندھ دیا اس موقع پر طاہر رضا عابد، میاں امجد، محترمہ ساجدہ چوہدری، محترمہ تسنیم امجد، راشد بٹ، چوہدری مبین, سرحان مصطفیٰ، آر جے فواد، سید بابر علی، چوہدری جہانگیر اور دیگر شرکاء بهی موجود تهے۔