پھلیاں ساری دنیا میں پائی اور کھائی جاتی ہیں اور ان کی بہت سی اقسام ہیں ، مثلاََ سیم کی پھلی ، لوبیا اور ثابت ماش کی پھلیاں ۔ پھلیوں کے خاندان میں مٹر، دالوں اور مونگ پھلی کو بھی شامل کیاجاسکتا ہے ۔
پھلیاں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں اور ان میں نشاستہ (کاربوہائڈریٹ ) ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں ریشہ ، فولاد، پوٹاشیئم ، حیاتین، ب (وٹامن بی ) اور فولیٹ شامل ہوتا ہے، جو حاملہ خواتین کے لیے مفید ہے، کیوں کہ انھیں کھانے سے خلیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ پھلیاں غریبوں کے لیے گوشت کا درجہ رکھتی ہیں۔ اسے سبزی کالحمیہ (پروٹین ) کہاجاسکتا ہے ۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ جن پھلیوں میں فولاد کثرت سے پایاجاتا ہے، انھیں ہضم کرنے کے لیے ایسی غذائیں بھی کھانی چاہییں، جن میں حیاتین ج (وٹامن سی ) ہوتی ہے۔ اس حیاتین سے جسم میں ایسی خاصیت پیداہوتی ہے کہ فولاد جسم میں جذب ہوجاتا ہے۔ ایسی غذاؤں میں ہرے پتوں والی سبزیاں ، ٹماٹر اور ہری مرچ شامل ہیں ۔
جب ہم پھلیوں کی پانی میں اُبالتے ہیں تو صحت بخش غذائی اثرات پانی میں بھی آجاتے ہیں۔ ان میں فلیوونائڈز ہوتے ہیں، لہٰذا پھلیوں کے اُبلے ہوئے پانی کو سوپ کے طور پر بھی پیا جاسکتا ہے۔ یہ مانع تکسیداجزا کی طرح سے عمل کرتے ہیں، جو سرطان اور دل کی بیماریاں کم کرتے ہیں۔ پھلیوں کو خشک حالت میں کھا کر ہضم کرنا دشوار ہے، چنانچہ انھیں پکا لینا بہتر ہے ۔
بعض افراد کا خیال ہے کہ پھلیاں کھانے سے ریاح پیداہوجاتا ہے، لہٰذا پھلیوں کو ٹھنڈے پانی میں چار سے آٹھ گھنٹوں کے لیے بھگودیجیے ۔ پھر اس پانی کو پھینک دیجیے ، کیوں کہ اس پانی میں ریاح پیداکرنے والے خامرے شامل ہوچکے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ پھلیاں آسانی سے ہضم ہوجائیں تو ٹھنڈے سادہ پانی (غیر نمکین ) میں انھیں اُبال لیں۔ پھر انھیں دھوکر پکالیں ۔
ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ پھلیوں کو پکار ہے ہوں تو ہانڈی میں نمک اس وقت ڈالیے، جب وہ آدھی گل چکی ہوں ۔ پھلیوں کو ہانڈی میں ڈالتے ہی نمک ، لیموں کارس ،سرکہ یاٹماٹر نہ ڈالیے، اس لیے کہ یہ چیزیں ابتدا میں شامل کرنے سے پھلیاں سخت ہوجاتی ہیں اور ان کا ہضم کرنا دشوار ہوتا ہے ۔
یہ یادرکھیے کہ بازاروں میں دستیاب ڈبابند پھلیوں کو کھانے سے پیشتر ٹھنڈے پانی سے دھونا بہت ضروری ہے، اس لیے کہ انھیں محفوظ کرنے کے لیے بڑی مقدار میں نمک (سوڈیئم ) ڈال دیاجاتا ہے، جس کے بہت سے نقصانات ہیں۔ ڈبا بند پھلیوں کو ٹھنڈے پانی سے خوب دھونے سے ان میں شامل نمک خارج ہوجاتا ہے۔