ہیلسنکی (ویب ڈیسک) فن لینڈ میں کچھ عرصہ قبل انتخابات ہوئے جس میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے فتح حاصل کی اور 34سالہ سینا میرین ملک کی وزیراعظم بن گئیں۔ وہ اس وقت دنیا کی کم عمر ترین سربراہ مملکت ہیں اور ایسے پس منظر سے ابھر کر سامنے آئی ہیں کہ سن کر آپ بھی کہیں گے
کہ اسے جمہوریت کہتے ہیں۔ سی این این کے مطابق 15سال کی عمر میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سینا میرین نے پہلی ملازمت کی جو کہ ایک بیکری میں تھی۔ جب وہ ہائی سکول میں پہنچی تو میگزین تقسیم کرکے ذاتی خرچ کے لیے رقم کماتی تھی۔ گریجوایشن کرنے کے بعد سینا نے ایک کیشیئر کی نوکری کی اور پھر سیاست کی دنیامیں آ گئی اور اب فن لینڈ کی وزیراعظم بن چکی ہے۔ گزشتہ روز ایستونیا کے وزیرداخلہ نے ان کا تمسخر بھی اڑا اور انہیں ’سیلز گرل‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ وہ ملک چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔ بعد ازاں ایستونیا نے ان ہتک آمیز ریمارکس پر فن لینڈ سے معافی مانگ لی۔ واپس سینا میرین کے پس منظر کی بات کریں تو وہ اپنے خاندان کی پہلی فرد تھی جو یونیورسٹی تک پہنچی تھی۔ اس نے 20سال کی عمر میں ہی سیاست میں حصہ لینا شرروع کر دیا تھا اور بتدریج ترقی کرتے ہوئے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے اعلیٰ عہدے تک پہنچیں۔ 27سال کی عمر میں وہ ٹیمپر سٹی کونسل کی سربراہ منتخب ہوئیں اور اب ملک کی وزیراعظم بن چکی ہیں۔وہ اپنی پارٹی کی پالیسی کے برعکس ملک میں پناہ گزینوں کی تعداد بڑھانے اور ٹیکسز میں اضافے کی حامی ہیں۔