تحریر : شاہ بانو میر
موسم کی خوبصورتی قدرت کی خاص عطا ہے ذرا ملاحذہ کیجئیے ہلکے نیلے آسمان کو اچانک اٹھکیلیاں کرتے سیاہ بادل ڈھانپ لیتے ہیں اور قدرت کی روشنی قدرت ہی کی جانب سے تاریکی میں تبدیل ہو جاتی ہے سبحان اللہ چھاجوں برستا پانی سمندر کے پانی سے اٹھنے والا نادیدہ دھواں (بخارات) مخصوص عمل سے اوپر کی طرف اٹھتے ہیں اور پھر اکٹھے ہو کر کالی بدلی کا روپ دھار کر اللہ کی رحمت اور مکمل عمل کی صورت کھارے پانی سے میٹھے پانیمیں تبدیل کر کے واپس اہل زمین کو لوٹا کر ان کی فصلوں اور دیگر امور کیلئے باعث خیر بنا دیا جاتا ہے. بارش کے پانی کو دعا کر کے پیا کریں اس میں شفا ہے . دعوت فکر ہے کہپانی بخارات کی صورت اوپر اٹھتا ہے یہی حال مومن بندے کا ہے زمین پر رہ کر اپنی ذات اپنے بچوں نام کیلئے جب جھوٹی زندگی میں بے شمار غلط اعمال شامل کر لیتا ہے تو کسی وقت ضمیر کی پکاراس کو بخشش کیلئے ہاتھ اٹھانے پر مجبور کر دیتا ہے ۔
یہی وہ قیمتی وقت ہے جب ایک عاجزی سے گڑگڑا کر رونے والا اپنے گناہوں کو توبہ کر کے بُخارات کی صورت آسمان کی جانب ہاتھ اٹھائے ملتجی انداز میں اپنے رب سے گناہوں کے وزن میں تخفیف کی گزارش کرتا ہے – وجود کا بوجھل پن آنسوں کے پانی سے بُخارات میں تبدیل ہو کر اللہ کے حضور اسی انداز میں جاتا ہے جیسے سمندر کا کھاری پانی اور بندے کو جواب میں ملتی ہے ابر رحمت میٹھی شیریں توبہ کی قبولیت کا احساس جتنا عاجزی کا معیار دعا کے وقت کسی انسان نے مقررکیا ہوگا .بالکل ویسے ہی توبہ کی قبولیت اور بخشش کا اظہار آپ کی دل و دماغ پر طاری ہوگا انسانی وجود توبہ کے بعد یوں پاک ہو جاتا جیسے پیدا ہوا بچہ گناہوں سے پاک اور ہلکا .ذرا گرد وپیش پر نگاہ دوڑائیے ؟اف کس قدر تھکا دینے والی احمقانہ زندگی گزار رہے تھے ہم ؟ محض خود کو زندہ ثابت کرنے کیلئے دوسروں کو خود ساختہ مسائل میں الجھا کر کرخود کو بھی مشکل میں ڈال رکھا ہے -کیا فائدہ ایسے کسی منفی منصوبے کا؟ “” نماز قرآن و سنت کو عادت نہیں عبادت بنایئے زندگی میں “””قناعت لائیں زندگی میں سوچ میں توازن عمل میں خلق کیلئے فلاح آپ کی روح جس نے بوجھل کیا ہوا ہے آپ کے دل کو دماغ کو نفسانی سوچوں سےاس سے نجات مل جائے گی .۔
توبہ کے بعد خود بخود جستجو ہو گی عمل صالحہ کیلئے یہی عمل ہے جس سے ہلکے پھلکے تروتازہ ہو جائیں گے صرف خشیعت الہیٰ اور اللہ کی خوشنودیاورکچھ نہیں اس سوچ کے بعد عمل کریں گے تو دنیا آپکو انعام کی صورت اللہ پاک ویسے ہی اپنی رحمانیت سے عطا کر دیتے ہیں الحمد للہ محسوس کیجئے ,پاکیزگی کو ,تراوٹ کو ,نور کو ,سکون کو بے شمار انعامات ہی انعامات کو توبہ کر لیجئے ماضی کی ہر کوتاہی پر کہ وہ ذوالجلال منتظر ہے ہم سب کے پلٹنے کا اور کس قدر محبت کرنے والی ذات ہے مطالبہ ہرغلطی کے اعتراف کے بعد توبہ کا ہے دل کے زمین سے آگاہی کی نمو پا کر یہ بھاری بھرکم خطاوں کا بوجھل پانی جوآپکے وجود کو بھری بھرکم کئے ہوئے ہے. ۔
توبہ کے بُخارات
میں تبدیل کر کے اوپر بھجوا دیجئے اور خود ہلکے ہو جائیں . آپ کے دل سے تمام منفی شیطانی وسوسے عمل تبخیر کی صورت بھاپ بن کر بُخارات بن کر اوپر اٹھتے جائیں گے . وزن کم اور کم اور کم ہوتا چلا جائے گا . خود کو ہدایت پر لانے کی دعا جاری رہی تو انشاءاللہ عمل تبخیر کا پرسکون نظام اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دل پرسکون کی کیفیت طاری نہ ہو . یہ پرسکون کیفیت روح سے اٹھتی ہے اوردماغ کو دل کو سکون کے حصارمیں مضبوطی سے ڈھانپ لیتی ہے – عمل تبخیر ہی واحد حل ہے توبہ سے استغفار سے نمازکی گہرائی کی وسعت میں کھو کر اس عمل کو پا لیں بخارات بنا کر اڑا دیجئے تمام بد اعمالیوں کو خود کو پرکھیں آیئے اعمال نظر ثانی کر کے منفی گمراہ کُن پریشان کُن حسد رقابت تنقید تضحیک والے تمام معاملات کر کے بخارات میں تبدیل کر کے آج اللہ سے توبہ کریں سچے دل سے معافی مانگیں اور اس نئے ہلکے پھلکے ذہن دل اور جسم کے ساتھ شکر ادا کر کے خوبصورت با معنی خوشگوار زندگی کا آغاز کیجئے فرق توبہ کے بخُارات سے پہلے کی زندگی کا اور اب جب وہ توبہ کے بُخارات میں تبدیل ہو کر قبولیت پا گئے آپکو بخوبی علم ہو جائے گا .۔
واخرالدعٰوانا ان الحمد لٰلہ