دنیا کی بہت خوبصورت لیکن وہیل چیئر استعمال کرنے والی خواتین کا پولینڈ میں منعقدہ اپنی طرز کا پہلا مس وہیل چیئر ورلڈ مقابلہ بیلاروس کی ایک لڑکی نے جیت لیا۔ اس مقابلے کا مقصد معذوروں سے متعلق عمومی سوچ کو تبدیل کرنا تھا۔
اس مقابلے میں مس وہیل چیئر ورلڈ کا اعزاز بیلاروس کی ایک حسینہ نے حاصل کیا جبکہ دوسرے نمبر پر جنوبی افریقہ کی ایک لڑکی اور تیسرے نمبر پر میزبان ملک پولینڈ کی وہیل چیئر استعمال کرنے والی ایک نوجوان خاتون رہی۔ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹس کے مطابق اپنی نوعیت کے اس اولین بین الاقوامی مقابلے کے انعقاد کا مقصد یہ تھا کہ مختلف معاشروں میں معذور انسانوں کی کسی نہ کسی جسمانی معذوری کے باعث ان سے متعلق پائی جانے والی روایتی سوچ کو تبدیل کیا جائے۔
اس بین الاقوامی مقابلے کا اہتمام پولینڈ کی ایک تنظیم نے وارسا میں کیا اور اس کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ اس عمومی زاویہء نگاہ کو بدلنے کی ضرورت ہے جس سے کسی بھی معاشرے میں معذور انسانوں کو دیکھتا جاتا ہے۔
’مس وہیل چیئر ورلڈ‘ بننے والی بیلاروس کی 23 سالہ آلیکساندرا چیچیکووا نے بعد ازاں حاضرین سے خطاب کیا تو انہوں نے خاص طور پر دیگر معذور خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ’’آپ بھی اپنے خوف اور خدشات پر قابو پائیں۔‘‘
اس مقابلے کا اہتمام پولینڈ کی جس تنظیم نے کیا، اس کا نام ’اونلی ون فاؤنڈیشن‘ ہے۔ اس تنظیم کی بنیاد دو ایسی خواتین نے رکھی تھی جو خود بھی معذور ہیں اور جن کی خواہش یہ تھی کہ ان سماجی حدود و قیود کا خاتمہ کیا جائے جن کا معذور افراد کو اپنی معاشرتی زندگی میں سامنا کرنا پڑتا ہے اور جن کی وجہ سے وہ زندگی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اسی تنظیم کی طرف سے ماضی میں چار مرتبہ ملکی سطح پر مس وہیل چیئر پولینڈ کے مقابلوں کا اہتمام بھی کیا جا چکا ہے۔ ہفتے کی رات منعقد کیا گیا مس وہیل چیئر ورلڈ مقابلہ وہ پہلی کاوش تھا، جس کے ذریعے اس مقابلے کا قومی کے بعد اب بین الاقوامی سطح پر انعقاد کیا گیا۔