لاہور; سابق وفاقی وزیر سکندر بوسن نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خیرباد کہتے ہوئےتحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین ن لیگ کی ایک بڑی وکٹ اڑانے کو تیار ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سکندر بوسن نے تحریک انصاف میں
شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے۔سابق وفاقی وزیر سکندر بوسن حلقہ این اے 154 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے،تا ہم سکندر بوسن کے خلاف تحریک انصاف کے اس حلقے کے عہدیدار کھڑے ہو گئے ہیں۔حلقہ این اے 154 سے تحریک انصاف کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ سکندر بوسن کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے سخت خلاف ہیں اور وہ اس متعلق ایک پریس کانفرس بھی کریں گے۔حلقہ 154سے پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے سکندر بوسن کے خلاف ایک تحریک بھی شروع کر دی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ سکندر بوسن ان کو تحریک انصافمیں نہیں چاہئیے۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے
مخالفین کی 100 سے زائد وکٹیں اڑا ئی ہیں۔ دوسری سیاسی جماعتوں کے کئی ایم این اے اور ایم پی اے نےتحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ہے۔ کپتان عمران خان کی تباہ کن باؤلنگ سے کوئی بھی سیاسی جماعت نہ بچ سکی۔مختصر عرصہ میں دوسری جماعتوں کی 100 سے زائد بڑی وکٹیں اڑائیں۔اور ان کو اپنے ساتھ ملا لیا۔کپتان عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ن،پاکستان پپپلز پارٹی،مسلم لیگ ق کی سب سے زیادہ وکٹیں اڑائیں۔ جے یو ایف،اے این پی اور متحدہ بھی عمرا خان کی تباہ کن باؤلنگ کا شکار ہوئیں ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن عمران خان کی تباہ کن باؤلنگ کا سب سے زیادہ شکار ہوئی ہے۔اور ن لیگ کے اب تک کئی رہنما تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔