برسلز (زاہد مصطفی اعوان سے) یورپ میں یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے بروزجمعہ بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں پلس لسمبرگ کے مقام پر یورپی پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسیدنے کی۔
مظاہرے کے شرکاء نے مطالبہ کیاکہ عالمی برادری مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل میں مددکرے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر کشمیریوں کے حق میں نعرے درج تھے۔ اس موقع پرکشمیریوں سے یکجہتی کے لیے ایک کیمپ لگایاگیاجس کے دوران بڑی تعدادمیں لوگوں نے کشمیریوں کی حمایت میں دستخط کئے۔ یہ دستخطی مہم ’’ایک ملین دستخطی مہم کا حصہ ہے جو یورپ میں گذشتہ چند سالوں سے جاری ہے۔اب تک کشمیرکونسل ای یو نے یورپ کے مختلف ملکوں میں بڑی تعدادمیں لوگوں سے کشمیریوں کی حمایت میں دستخط لئے ہیں۔
مظلوم کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے پانچ فروری کے اس پروگرام کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے کیاہے۔ اس موقع پر کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکواجاگرکرنا اور مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی ہمارا فرض ہے۔ ہم یہ جدوجہد کشمیریوں کے حق خودارادیت تک جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیروجہ بتائے قید کرسکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بنا سکتی ہیں۔
آج کشمیری عوام بھارتی فوج کے ہاتھوں ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو ان واقعات اور مظالم کا نوٹس لیناہوگا۔ہم یورپ میں اس طرح کے پرامن مظاہروں اور تقریبات کے ذریعے دنیاکی توجہ مسئلہ کشمیر کی طرف مبذول کروارہے ہیں تاکہ عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں پر مظالم سے روکے اور مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے لیے راہ ہموارہوسکے۔کشمیرایک دیرینہ حل طلب تنازعہ ہے اور اس مسئلے کو حل کروانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہو گا۔