تحریر : مرزا رضوان
وطن عزیز پاکستان کے” فتح کے پچاس سال” کا جشن بھی پاکستان کی زندہ و غیور عوام نے عین ”جشن آزادی” کی طرح منایا ، پاکستانی قوم نے ملک دفاع کی خاطر اپنی قربانیاں پیش کرنے والے اپنے عظیم ”غازیوں”اور ”شہیدوں”کویوم دفاع پاکستان کے دن انتہائی عقیدت و احترام اور”ملی جوش و جذبے سے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔پاکستان سمیت بیرون ممالک میں بھی پاکستانی سفارتخانوں اور پاکستانی کمیونٹی کی ”سرکردہ ”تنظیموں کے زیر اہتمام وطن عزیز کی بقا کی خاطر لازوال قربانیوں کی داستان رقم کرتے ہوئے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے افواج پاکستان کے جانثاروں اور 1965ء کے غازیوں اور شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ہر طرف افواج پاکستان کوسلام عقیدت پیش کیا گیا ۔عوام کا جوش و خروش اور حقیقی آزادی کا اظہار قابل دید تھا ،ہر چہرہ خوشگوار اور انتہائی مطمئن دکھائی دے رہاتھااور اس مرتبہ تو عوام کا جوش و خروش غیرمعمولی تھا
پاکستانی شہری میں افواج پاکستان کا ایک ”سپاہی”نظر آرہاتھا۔بالخصوص بچوں کی اکثریت تو ہماری عظیم افواج کی عظیم یونیفارم میں ملبوس دکھائی دی۔بلاشبہ وطن عزیز پاکستان کی فخر اور سرمایہ افتخار ”افواج پاکستان ”کی لازوال قربانیوں کی بدولت 1965ء میں بھی ملک وقوم پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی اور آج بھی اپنی جاں فشانی کی روایات کو برقراررکھتے ہوئے ملک میں حقیقی امن کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے ملک دشمن بھارت کی فوج کو ناکوں چنے چبواتے ہوئے پاک سرزمین پر ان کے ناپاک قدم نہ لگنے دیئے اورآج پاکستانی عوام خاصی خوش اور خود کو محفوظ و مطمئن محسوس کررہی ہے ۔1965ء کی جنگ کے جذبے کی یاد تازہ کرتے اور ایک ”روشن مستقبل”قریب کی ”کرن ”نے پاکستانی قوم کو ایک بار پھر ایک پلیٹ فارم پر متحد و متفق کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے خلاف اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ لاکھڑا کیا ہے۔
وہی 1965ء والا جذبہ آج ہماری غیور عوام میں اجاگردکھائی دیا۔اس کا عملی مظاہرہ ملک دشمن عناصر کے خلاف جاری ”آپریشن ضرب عضب”کی فقید المثال کامیابی اور 6ستمبر کو فتح کی پچاسویں سالگرہ پر کیا گیا ۔پوری قوم نے یہ جشن بھی بھرپور جوش و جذبے سے منایا اور اپنے شہدا کی عظیم قربانیوں کا یاد کرکے انہیں اپنا نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔کیونکہ 1965ء کی جنگ میں دشمن بھارت اپنے قد میں تو بڑا تھاکہ مگر پاکستانی قوم کے جوش و جذبے اور حوصلے سے کہیں چھوٹا تھااسی جوش و جذبے اور افواج پاکستان کے عظیم جوانوں کی جرات و بہادری ، شجاعت نے دشمن بھارت کو ایک ایسی شکست سے دوچار کیا کہ اس کی آنیوالی نسلیں آج بھی 1965ء کی جنگ کے معرکہ کو یاد کرکے تھر تھر کانپتی ہیں۔لیکن آج دشمن بھارت شاید گیڈربھبکیوں کا سہارا لیکر پھر کسی غلط فہمی کا شکار ہورہاہے جبکہ اب بھارت کو اسکی ہر جارحیت پر منہ توڑ جواب ملنے کے سبق سیکھنے کا ہنر بھی سیکھ لینا چاہیے تاکہ وہ اپنی احمقانہ حرکتوں اور خطے میں ایک پائیدار اور دیرپا امن کی کوششوں کو سپوتاز کرنے سے باز رہے۔
محترم قارئین !وطن عزیز پاکستان کی ”فتح کے پچاس سال ”کی خوشی میں جہاں ہر پلیٹ فارم پر مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا وہیںافواج پاکستان کے زیراہتمام ایک عظیم اور پروقار تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا ، میں یہاں اپنے اس کالم میں اس عظیم اور پروقار تقریب کا ذکر کرنا بے حد ضروری سمجھتاہوں جس کے انعقاد نے ٹی وی کے سامنے بیٹھے پاکستان کی غیور عوام کے ”لہو”گرما دیئے۔شہدائے پاکستان اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے وطن عزیز پاکستان کی پاک فوج کے عظیم اور خداداد صلاحیتیوں کے حامل”سپہ سالار” چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں بھی 1965ء اور پاکستان کے دفاع و آپریشن ضرب عضب میں شہادت کے عظیم عہدے پر فائز ہونے والے ”شہدائے پاکستان”اور ”غازیوں”کی عظیم قربانیوں کو یاد کرنے اور ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک عظیم اور پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
اس پروقار تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل راشد محمود، ائیر چیف مارشل سہیل امان ، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاء اللہ ، وفاقی وزراء پرویز رشید ، اسحاق ڈار، خواجہ آصف ،عبدالقادر بلوچ ، چیئرمین سینٹ رضاربانی ، ڈپٹی چیئرمین عبدالغفورحیدری ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، قائدحزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ، ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل عاصم سلیم باجوہ ، رحمن ملک ، نوید قمر ، شیخ رشید اور پاکستانی کرکٹرزوسیم اکرم ،شنیرااکرم، احمد شہزاد، شعیب ملک، پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل(ر)اشفاق پرویزکیانی ،مرزااسلم بیگ سمیت اہم شخصیات اور ”شہدائے پاکستان”اور ”غازیوں ”کی فیملیز کثیر تعداد میں موجودتھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افواج پاکستان کے عظیم ”سپہ سالار”نے ایک مرتبہ پھر ملک دشمن عناصر کو ”طاقت ”کی ”نشے ”سے ہوش میں لاتے ہوئے آئینہ دکھایا۔انہوں نے اپنے عظیم اور ناقابل فراموش خطاب میں کہاکہ جنگ روایتی ہو یا غیر روایتی ”ہاٹ سٹارٹ”ہو یا ”کولڈ سٹارٹ” ہم تیار ہیں۔پاکستان شہیدوں اور غازیوں کی وجہ سے محفوظ ہے
پاکستانی میڈیا نے دہشت گردوں کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا ، آج پاکستان پہلے سے زیادہ مضبوط اور قوم پہلے سے زیادہ پرعزم ہے ، دہشت گردوں کے مددگاروں اور سہولت کاروں کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لیں گے،انہوں نے کہاکہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے ، مسئلہ کشمیر پس پشت ڈال کر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ۔فخر یہ ہے کہ جنگی اعتبار سے دنیا کی سب سے بہترین فوج کا کمانڈر ہوں ، پاک فوج اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ہ، ہم اپنے شہیدوں کا لہوکبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔بقول حضرت علامہ محمد اقبال ۔۔۔
ہر لحظہ ہے مومن نئی آن نئی شان
گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان
آرمی چیف نے اپنی تقریر میں دشمنان پاکستان کو سخت الفاظ میں اپنا اور قوم کا پیغام دے دیاکہ ملک طرف کی اٹھنے والی ہر میلی آنکھ نکال باہر پھینکیں گے۔ ان کی تقریرکے ایک ایک لفظ کی”گھن گرج” سے دشمن بھارت نے باخوبی اندازہ لگا لیا ہوگا کہ وہ 1965ء کی شکست کو ”بھول ”بیٹھا ہے مگرآج پاکستان کی افواج دنیا کی عظیم ترین فوج اور پاکستانی قوم میں آج بھی اسی جذبے سے لبریز دنیا کی عظیم تر قوم بن چکی ہے۔افواج پاکستان آج ہر ناممکن کو ممکن بنانے کی تمام تر توانائیوں سے آراستہ ہے جو کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا بخوبی جانتی ہے ۔یوم دفاع پاکستان پر عوام نے جس قدر اپنے غازیوں کو شہیدوں نذرانہ عقیدت پیش کیا وہ لائق تحسین ہے اور وطن عزیز پاکستان کی بقا اور استحکام پاکستان کیلئے دی جانیوالی قربانیاں بلاشبہ ہم سب پر افواج پاکستان کا ایک ”احسان عظیم ”ہے
جس کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا کیونکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف جیسا عظیم ”سپہ سالار ”اللہ رب العزت کا ایک خاص انعام ہیں جو ہر قوم کے نصیب میں کہاں ۔۔۔جو اندرونی و بیرونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی روایات کو ہمہ وقت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
جس سے جگر لالہ میں ٹھنڈک ہو وہ شبنم
دریائوں کے دل جس دہل جائیں وہ طوفاں
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ آرمی چیف کے ”کشمیر”کے حوالے سے انتہائی مثبت بیان پر کشمیریوں کے بھی حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں اور ان میں احساس محرومی کے خاتمے میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے کہ ان کے سرپر ہاتھ رکھنے والا بھی کوئی ہے۔ سابق کرکٹر وسیم اکر م نے بھی جی ایچ کیو میں منعقدہ تقریب میں بھی کیا خوب الفاظ میں افواج پاکستان کو نذرانہ عقیدت پیش کیا کہ آپ لوگوں کی وجہ سے تو ہم چل پھر رہے ہیں آپ لوگ ہی ہمارے ”ہیرو”ہیں۔آخر میں دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہمارے ان ”قومی ہیروز”کو اپنی امان میں رکھے اور ہر قدم پر ان کو کامیابیوں و کامرانیوں سے ہمکنار فرمائے(آمین ثم آمین)
تحریر : مرزا رضوان