شہید بینظیر بھٹو کی نویں برسی کے موقع پر پیر کو پارٹی کے اہم رہنمائوں نے بینظیر بھٹو کے مزار پر فاتحہ خوانی کی جن میں بلاول بھٹو
زرداری،بختاور زرداری،آصفہ زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی قائم علی شاہ، مولا بخش چانڈیو، پیپلز پارٹی ورکرز کے صدر ڈاکٹر صفدر عباسی، ناہید خان اور دیگر شامل ہیں۔
برسی کی مرکزی تقریب دوپہر ایک بجے مشاعرے سےشروع ہوگی اور دو بجے مرکزی جلسہ شروع ہوگا۔ تقریباً پونے چار بجے آصف زرداری اور بعد میں بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے۔ جلسے کا اختتام پانچ بجکر بیس منٹ پر اس وقت ختم ہو گا جس وقت بینظیر کی شہادت ہوئی تھی۔
بعدازاں نوڈیروہائوس میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی مشترکہ صدارت میں ہوگا جس میں بینظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کرنے کے علاوہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
نوڈیرو سے نامہ نگار کے مطابق برسی کے بعد گڑہی خدا بخش بھٹو میں جلسے کے تمام تر انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہے، ساتھ ہی سیکورٹی کے اقدامات بھی سخت کیئے گئے ہیں ملک بھر سے کارکنان کے قافلوں کی آمد بھی شروع ہوگئی ہے ۔
لاڑکانہ سمیت سکھر، جیکب آباد، خیرپور، دادو، حیدرآباد، کراچی سمیت دیگر اضلاع سے پولیس کے سیکڑوں اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے۔ گڑہی خدا بخش بھٹو میں آنے والے کارکنان اور عقیدت مندوں کو واک تھرو گیٹ سے مکمل تلاشی کے بعد مزاروں پر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
پنجاب، خیبر پختونخواہ، بلوچستان سمیت دیگر صوبوں سمیت سندہ بھر سے کارکنان کاروں،بسوں،وینوں سمیت دیگر گاڑیوں کے بڑے بڑے قافلوں کی صورت میں گڑہی خدا بخش بھٹو اور نوڈیرو پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔