تحریر : شاہ بانو میر
اردو لنک میرا وہ محسن جس نے ماں کی طرح ہاتھ پکڑ کر اردو کو ٹائپ کرنا سکھایا ٬ اس وقت اردو لائبریری تعمیر ہوئی تھی ٬ پڑھے لکھے لوگوں سے مزین یہ اردو لنک اور اس کی لائبریری میری سوچوں کی آماجگاہ تھی ٬ سوچتی تھی کہ یہ لوگ پاکستان کے وہ گمنام ہیرو ہیں کہ جن کو کوئی نہیں جانتا کہ ایسے ذہین اور کارآمد ہیں ٬ رضاکارانہ طور پے سب لوگ اپنے اپنے کاموں میں مصروف ٬ کوئی بہترین شاعری کا ذوق رکھتا ہے تو کوئی ادبی سوچ کا مالک ہے٬ کسی کو ملبوسات کی ڈیزائننگ کا ہُنر آتا ہے تو کسی کو طنز و مزاح سے بھرے ہوئے چٹکلے لکھنے آتے ہیں ٬ منی پاکستان میرا اردو لنک جہاں صحت مند پاکستانی روایات کو پنپنتے ہم دیکھ سکتے ہیں۔
ان سب کو دیکھ کر میرے دل میں بھی شوق آیا کہ میں بھی آگے بڑہوں اور کچھ نہ کچھ کر دکھاؤں٬ ایک چیز جو مجھے ہمیشہ اپنی جانب کھینچتی تھی وہ تھی مذہبی تحریریں ان تحریروں میں نجانے کیا طلسم تھا کہ میں سحر زدہ ہو جاتی تھی ٬ سوچتی تھی کہ یہ سب میرے لئے ناممکن ہے کہ میں بھی ان کی طرح کبھی اسلام پر کچھ لکھ سکوں ٬ پھر ایسا دھماکہ ہوا کہ جس اردو لنک لائبریری میں آپشنز میں میوزک وڈیو اخبارات ویب سائٹس ریڈیو ٹی وی دیگر شعبہ جات کی بھرمار تھی ٬ جہاں یکجہتی کی فضا تھی٬ نہ کبھی کسی سونگ پے تکرار ہوئی ٬ نہ کسی ڈرامے پے نہ فلم پے افسوس انتہائی افسوس کہ خوب زور و شور سے جاری جنگ جس میں ہتھیار استعمال نہیں ہو رہے تھے ٬ بلکہ لفظوں کی جنگ تھی جنگ جس پر ہو رہی تھی وہ تھا قرآن مجید لاحول ولا قوة اس عظیم کتاب کو جو ہم سب کی کتاب ہے ٬ جس کی آیات کے مضمون پر دو مختلف سوچوں کے گروپس نے وہ تکرار کی کہ الامان الحفیظ نوبت یہاں تک پہنچی کہ اس پاک کتاب پر دلائل دیتے دیتے گالی گلوچ کا ایسا سلسلہ دراز ہوا کہ اردو لنک کے ڈائریکٹر نے فورم پر ہی بین لگا دیا٬ وہ پہلا لمحہ تھا۔
جب میں نے سوچا کہ ہم سب کیسے مسلمان ہیں چھوٹی چھوٹی ناپسندیدگی میں اس حد تک چلے جاتے ہیں کہ ایمان کو اللہ کو قرآن کو بھی نہیں چھوڑتے کئی دنوں بعد ڈائریکٹر اردو لنک نے وضاحت لگائی کہ دونوں گروپس کی غلطی نہیں تھی ایک کو دوسرے کے خلاف دانستہ بھڑکایا گیا تھا٬۔ بھڑکانے کے پیچھے کیا سوچ کارفرما تھی٬ صرف ذاتی عناد جلن دشمنی حسد ایسا ہی کچھ اب اردو لنک فورم سے نکل کر باہر کی دنیا میں ہوتا دیکھ رہی ہوں٬۔ ایک پوسٹ لگائی گئی جس کے کہنے پر لگائی گئی وہ بھی پتہ چل گیا٬ (وہ خاتون معافی مانگ چکیں کہ انہوں نے پوسٹ میں نامناسب الفاظ استعمال کیے اس لئے یہ آرٹیکل ان کیلیۓ نہیں ہے وہ اچھی خاتون ہیں ہمیشہ غلطی کے بعد احساس ہوتے ہی معذرت ضرور کرتی ہیں یہ خوبی سب میں نہیں ہوتی ) ٬ بلکہ ان کیلئے لکھا ہے جو سمجھتے نہیں کہ موت ان کے لئے بھی ہے ٬ بیمار ہو کر بستر سے جا لگنا ان کے لئے بھی ہے۔
آخر کب تک وہ فرعون بنے کموینٹی میں طوفانِ بدتمیزی پھیلائے رکھیں گے؟ خُدا کا ڈر خوف کیوں نہیں ایسے لوگوں کو ؟ حساب میں سوائے فساد فتنے جھوٹ کے کچھ اور ہے؟ سادہ ذہن خواتین کو بیوقوف بنا کر انہیں عارضی لالچ دے کر ہنگامہ آرائی کروانے والے ایسے عناصر میرے نزدیک مسلمان کہلوانے کے قابل ہی نہیں٬ کمزور صنف کو ہتھیار بنا کر بے معنی کھوکھلی تنظیمیں گروپس بنانےو الے یہ لوگ ہی اصل میں اپنے اپنے اداروں کے خُدا بنے ہوئے ٬ مگر فرعون کی قسمت میں خود بھی ڈوبنا اور ہمراہیوں معتقدین کو بھی ڈبونا اللہ نے مقدر کر رکھا ہے٬ ہم غیر مسلموں کو توہین رسالت پر زندہ جلا دیتے لیکن ایسے فاسقوں کو اپنے درمیان بٹھا کر تعظیم سے اسلامی اراکین ادا کرتے دیکھتے کیونکہ ہمیں ان سے کمزور مفادات ہیں٬۔
ہم سب کو سوچنا ہوگا ٬بطورِ مسلمان کیا ہم سب نغموں پر فلموں پر افسانوں پر ہر چیز پر متفق ہیں لیکن قرآن پاک پر جہاں کوئی بات سمجھ نہ آئے کیا ہمیں برملا اس عظیم بابرکت کتاب کے حوالے سے کوئی غیر ذمہ دارانہ بیان دینا چاہیے؟ فرانس کی ٹیم نے قرآن پیغامِ ہدایت کو ترجمان القرآن سے ٹائپ کر کے صدقہ جاریہ بنایا ہے٬ اسلام کہتا ہے محنت کرو جتلاؤ مت ورنہ نیکیاں ضائع ٬ اور ان فاسقین کی دنیا کہتی ہے ناکام کارکردگی پر گلے میں ڈھول باندھ کر بجاؤ اور خوب بجاؤ کہ شور سے ناکامی کو لوگ بھلا دیں۔
ہم خواتین نے دن رات بھوکے پیاسے رہ کر 3 ماہ میں اس قرآن پاک کے ترجمے کو صرف یہ سوچ کر ٹائپ کیا کہ خلقِ خُدا کا بھلا ہو کئی بھٹکے ہوئے گمراہی سے بچ جائیں گے٬ لیکن اس سوچ کا اطلاق مثبت ذہن والے مسلمانوں پر ہونا تھا جو مومن بننا چاہتے ہوں جب اللہ پاک نے واضح کر دیا قرآن پاک میں کہ وہ اپنے کام کیلئے بندے خود چنتا اور دوسری طرف یہ کہہ دیا کہ میرے لئے کیا مشکل تھا کہ سب کو ایک امت بنا دیتا جو میری عبادت کرتی لیکن مجھے جہنم کو جنوں انسانوں سے بھرنا ہے تو اس واقعہ نے اس آیت کو مجھ پر مکمل خوبصورتی سے واضح کر دیا کہ کہ اللہ پاک واقعی اپنے کام کیلئے اور جہنم کیلیۓ لوگ خود منتخب کرتا ہے ٬قرآن پاک پر جو کام کیا اللہ پاک اسے اربوں کھربوں گنا بڑھا کر ہمارے درجات بڑہاتے ہوئے اسے قبول و منظور کرے آمین۔
حاسدین کیلئے کہنا ہے کہ اس عظیم کتاب پر بولنے سے پہلے سوچ لیں خُدا نہ کرے کہ اس کے بارے میں کسی کو کوئی ابہام ہو اور وہ کوئی ایسی بات کہہ دے جو اللہ پاک کے نزدیک گناہ کا باعث بنے٬ ہمیں اسلامی معاملات میں دنیاوی رویّے نہیں اپنانے چاہیے٬ آج یہی اردو لنک ہے جس نے پہلی ا ب سکھائی ٬ الحمد اللہ فخر ہے کہ دن رات ایک کر کے “”مولانا مودودی صاحب کا ترجمان القرآن”” ٹائپ کر کے یہاں فورم کی زینت بنا کر فورم کو دوام بخشا ہے۔
اردو لنک مجھ پر بہت قرض ہے آپکا اللہ کے بعد آپ کی وجہ سے آج یہ سعادت حاصل ہوئی کہ پہلی خاتون ہوں جس نے قرآن پاک کو مکمل اردو ترجمہ ٹائپ کیا ٬ یہ میرے ربّ کا خاص الخاص فضل اور کرم ہے بے شک درمکنون میں اردو لنک کی افادیت یہاں سے ظاہر ہوتی ہے کہ ایسی خاتون جس نے اردو لنک میں شمولیت اختیار کی وہاں کا پاکستانی ماحول اور تعمیراتی انداز اس کے اندر ایک لکھاری کو سامنے لے آیا ٬۔ آج دنیا پر لکھتے لکھتے اس کے رب نے اپنا کلام ٹائپ کروا لیا٬ اردو لنک ہم محسنوں کو نہیں بھولتے جزاک اللہ خیر۔
تحریر : شاہ بانو میر