قارئین آج میں نے آپ کے لئے سونف کے فوائد پر مبنی مضمون چنا ہے اور آپ کے لئے بے شمار فوائد لایا ہوں تاکہ آپ اس کو استعمال کر کے خدا تعالٰی کی نعمتوں کا شکر بجا لائیں۔سونف پاک و ہند، جاپان، ہانگ کانگ، مالٹا اور وسطی یورپ میں پائی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی دو اقسام ہیں ایک بستانی اور دوسری جنگلی۔ان میں سے ایک کو ہم خود اگاتے ہیں اور دوسری جنگلوں میں خود رو پیدا ہو جاتی ہے۔سونف کے عرقیات اور روغنیات نکالے جاتے ہیں جن کے بے شمار فوائدہ یں۔سونف کا مزاج گرم اور خشک ہے۔
سونف ایک خوشبودار بیج ہے جس کو ہم مختلف کھانوں میں استعمال کرتے ہیں جس کے استعمال سے ہمارے کھانے بھی خوشبودار بن جاتے ہیں۔دراصل یہ ایک ترکاری جسے ہم سویا کا نام دیتے ہیں اس کا بیج ہے۔ سویا کی پتیاں پکانے کے کام آتی ہیں۔ قدیم یونانی لوگ اس کا استعمال بہت زیادہ کرتے تھے لیکن جدید دور میں ابھی ہم اس کے فوائد سے انکار نہیں کر سکتے۔ خوشبو دار ہونے کی وجہ سے سونف کا استعمال پان میں کیا جاتا ہے جس سے منہ کی بدبو بھی ختم ہو جاتی ہے۔اور پان کا ذائقہ بھی دوبالا ہو جاتا ہے۔
اب ہم طبعی لحاظ سے سونف کے فوائد دیکھتے ہیں:
٭سونف کھانا جلد ہضم کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔
٭سونف پیٹ کے درد میں مفید ہے اس کے کھانے سے پیٹ صاف ہو جاتا ہے۔
٭بینائی کو تیز کرتی ہے۔
٭سونف موٹاپے کو کم کرنے میں مددگار ہے۔
٭زکام کی صورت میں سونف کے ساتھ لونگ پانی میں ابال کر پیا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔
٭کان کے درد میں روغن سونف نیم گرم کر کے کان میں ڈالنے سے آرام مل جاتا ہے۔
٭سونف کا جوشاندہ پیٹ کے مروڑ ،ریاح اور قبض کو ختم کرتا ہے۔
٭ایسی مائیں جن کو دودھ کم آتا ہو اگر پانی میں سونف ملا کر پلایا جائے تو دودھ بڑھ جاتا ہے۔
٭عرق سونف جوڑوں کے دردوں اور سوجن میں مفید ہے۔
٭موٹاپے کا شکار عورتیں روغن سونف کو متاثرہ جگہ پر مالش کریں جس سے چربی کم ہو گی۔
٭عرق سونف لیکوریا میں بھی فائدہ مند ہے۔
٭ بہرہ پن اور کانوں کے زخموں میں اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔
٭ کمزوری دماغ میں سونف کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
٭ گردے کی پتھری میں سونف کا استعمال فائدہ مند ہے۔
٭ جگر کی کمزوری میں بھی فائدہ دیتی ہے۔
٭اگر مثانے کا ورم ہو تو سونف کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔
٭دانت درد میں بھی سونف کا استعمال کیا جاتا ہے۔
٭سونف کے استعمال سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
٭ عورتوں میں حیض کی بے قاعدگی میں سونف کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
٭سینے کی جلن میں سونف کا استعمال فائدہ دیتا ہے۔
٭
احتیاطی تدابیر:
٭حاملہ عورتیں سونف کا استعمال ہر گز نہ کریں۔
٭۶ سال سے کم عمر کے بچوں کو روغن سونف استعمال نہ کروائیں۔
٭مرگی کے مریض بھی اس سے اجتناب کریں۔
٭سونف یا اس کی پتیاں زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں اس سے نشہ ہو سکتا ہے۔