جرمنی (انجم بلوچستانی) برلن بیورو ومرکزی آفس برلن MCBیورپ کے مطابق،پاکستان کی دو مرتبہ منتخب ہونے والی خاتون وزیراعظم ،محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے آٹھویں یوم شہادت پر ہر سال کی طرح پوری دنیا میںاجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔یورپ کے تمام بڑے شہروں میںمحافل ،جلسوں اور محدود اجلاس منعقد ہوئے۔جرمنی میں فرانکفرٹ اور دوسرے بڑے شہروں کے علاوہ دارالحکومت برلن میں دو اجتماع منعقد کئے گئے۔
پہلا ایک جلسہ ء عام تھا ،جسکا اہتمام پیپلز پارٹی جرمنی رجسٹرڈ(سجاد نقوی)کے سینئر نائب صدررشید احمد نے پی پی برلن کے صدر میاں مبین اور انکی انتظامیہ کے ساتھ مل کرایک بجے دوپہر سے ٤ بجے سہ پہر تک سہیل انور خان کے لاگر میںکیا، جس میں برلن و جرمنی میں قائم کشمیری و پاکستانی سیاسی،دینی اور سماجی تنظیمات کے نمائندوں نے شرکت کی،جن میںانجمن جعفریہ برلن کے ظہورشاہ؛ بزم ادب برلن کے جنرل سکریٹری سید سرورظہیر؛پی ایم ایل(ن) جرمنی کے سابق صدرریاض خان؛جرمن پاکستان فورم کے ریجنل سربراہ برلن، وزیر حسین ملک؛ منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے صدر میاں عمران الحق،سابق صدر جرمنی فیض احمد،جنرل سکریٹری محمد ارشاد ،نائب صدرPATجرمنی خضر حیات تارڑاورفری کشمیر آرگنائزیشن کے صدر محمد صدیق کیانی شامل تھے۔
سینئر رہنما و چیف کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریک PATیورپ،عالمی چیرمین کشمیر فورم انٹرنیشنلKFI،چیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹیAGRS، مشہورو معروف عالمی ایشین صحافی و شاعر،محمد شکیل چغتائی نے بیماری کے باوجود پیپلز پارٹی کے رشید احمد کی خصوصی دعوت پر مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت فرمائی۔جلسہ کی صدارت رشید احمد اور نظامت طارق محمود اعوان و طارق محمود وڑائچ نے کی۔جبکہ محفل قرآن خوانی برائے بینظیر شہید ، سینئررہنما پیپلز پارٹی قیصر ملک اور قائم مقام صدرپیپلز پارٹی برلن و برانڈنبرگ آصف شہزاد چٹھہ کی جانب سے ٤ سے ٦ بجے تک ہوئی۔
جلسہ ء عام کا آغاز فیض احمد کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔نعت رسول مقبول ۖ MQIبرلن کے چوہدری اشتیاق نے پیش کی۔رشید احمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔پاکبان نیوز انٹرنیشنل کے سر براہ ،پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما،فوٹو گرافر و صحافی ظہور احمد نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس تاریخی جملہ پر اختتام کیا کہ”بی بی ہم شرمندہ ہیں ،تیرے قاتل زندہ ہیں۔”میاںعمران الحق نے بینظیر کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ” محترمہ بینظیربھٹو منہاج القرآن کی تا حیات رکن تھیں۔ انہیںڈاکٹر طاہرالقادری نے بہن کہا تھا اس ناطے وہ میری تائی تھیں،لہٰذا مجھے بھی انکی شہادت کا اتنا ہی افسوس ہے جتنا پیپلز پارٹی کو۔” انہوں نے شہید بینظیر کی مغفرت کیلئے مختلف اعمال کی تلقین کی۔جس پر طارق محمود اعوان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ گڑھی خدا بخش میں بینظیر کی لحد پر ہمہ وقت قرآن خوانی اور فاتحہ کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں مدفون بھٹو خاندان کیلئے ایصال ثواب ہوتا رہتا ہے۔
چیف کوآرڈینیٹرPATیورپ محمد شکیل چغتائی نے تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپ،PATیورپ اورAGRSکی جانب سے اس دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انتظامیہ اور کارکنوں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید اور شہید عوام بے نظیر بھٹوکا عوام کی بہتری اور خوشحالی کا فلسفہ،ان کی سوچ اور پروگراموں کو بڑھانے کا مشورہ دیا۔انہوں نے کہا کہ”ملکی اور عالمی سازشوں نے پہلے بھٹو صاحب اور پھر بینظیر کو پاکستانی عوام سے جدا کردیا۔ورنہ پاکستان کی تاریخ آج کچھ اور ہوتی۔اب نہ یہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کا سوچا ہوا پاکستان ہے اور نہ بھٹو و بینظیرکا۔اسے بچانا اور دوبارہ صحیح سمت پر گامزن کرنا دیگر جماعتوں کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی کی سب سے بڑی اور پہلی ذمہ داری ہے،جو عوامی سطح پر ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔اسے عوامی پارٹی بنانا کارکنوں پر بھٹو خاندان کا قرض ہے۔”
اسکے بعد شکیل چغتائی نے پرنس انجم بلوچستانی کی حیثیت سے اپنا تازہ کلام سناتے ہوئے ،کڑے احتساب کی اہمیت،اسکے ہونے پر یقین اور مجرموں کو سزاملنے کی امید کا اظہار کیا اور پھربینظیر بھٹوشہیدکی عوام سے محبت اور جمہوریت کیلئے طویل جدو جہدکو منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ جس پر انہیںداد و تحسین سے نوازا گیا۔ پیپلز بزنس فورم کے صدرطارق محمود وڑائچ نے پاکستان کے زمینی حقائق و معروضی حالات کو زیر بحث لاتے ہوئے عالمی طاقتوں،جغرافیائیتبدیلیوں اور مشرق وسطےٰ میں چھڑی ہوئی جنگ کا ذکر کیا۔پاکستان میں آمریت کے حوالے سے بات کی اور مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بن جانے کی وجوہات پر غور و فکر کا مشورہ دیا۔انکے بعدطارق محمود اعوان نے بڑے پر جوش انداز میںاپنے خیالات کا اظہار کیا اور جا بجا شعر پڑھ کر سماں باندھ دیا۔
آخر میںسابق رہنما مزدور کسان پارٹی اور پیپلز پارٹی کے اہم کارکن،بھٹو ہائوس کے بانی، سہیل انور خان نے بینظیر کی شہادت پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی مظلومیت اور محرومیوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ”ہم پر کرپشن کے الزام لگانے والے خود کرپشن میں مبتلا ہیں۔یہ پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی سازش ہے،جسکے تانے بانے اسٹیبلشمنٹ سے ملتے ہیں۔مفاہمت کی پالیسی نے ہمیںفائدہ کے بجائے نقصان پہنچایا ہے۔” انہوں نے مہمانوں کی بھر پور شرکت پر انکا شکریہ ادا کیا۔
اسکے بعد طارق محمود اعوان نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے ایک بار پھر اپنی،رشید احمد اور میاں مبین کی جانب سے تمام حاضرین کی شرکت پر اظہار ممنونیت کیا اورگرم گرم کھانے سے انکی تواضع کا بندوبست کیا۔اسطرح پیپلز پارٹی کا یہ شاندار جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ جلسہ کی کوریج جیو ٹی وی اور اپنا انٹرنیشنل نیوز کے ایڈیٹر انچیف پرنس انجم بلوچستانی کی جانب سے کی گئی،تصاویر کی تیاری میںظہور احمد،چیف ایڈیٹر پاکبان نیوز انٹرنیشنل کا تعاون حاصل رہا۔جیو ٹی وی نےPATجرمنی کے نائب صدر خضرحیات تارڑ اوربزم ادب برلن کے جنرل سکریٹری سرور ظہیرکے بینظیربھٹو کی شہادت اور پاکستان کے حالات پر خیالات عکس بند کئے۔