جرمنی (APNAانٹرنیشنل/بیورو چیف) برلن بیورو و مرکزی آفس برلن MCB یورپ کے مطابق سانحہ ماڈل ٹائون کو ایک سال گزر گیامگر تاحال مظلومین کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی،بلکہ ایک نام نہاد JIT کے ذریعہ انکے زخموں پر نمک چھڑکا گیا، جسے مسترد کرتے ہوئے پاکستا ن اور غیر ممالک میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے ١٧ جون کی یاد میںاحتجاجی اجلاس، مظاہروں اور دستخطی مہم کا بندوبست کیا۔فرانس، اسپین،یونان،ناروے،اٹلی،جرمنی اور دیگر یورپی ممالک نیز کینیڈا، امریکہ،افریقہ اور ایشیا کے کئی ممالک میںاجلاس منعقد کئے گئے۔
جرمنی کے صنعتی شہر فرانکفرٹ میں PATوMQI کے کارکن پیپلز پارٹی کے ساتھ احتجاجی جلسہ میں شریک ہوئے۔جرمنی کے دارالحکومت برلن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ١٧ جون٢٠١٤ء کو ماڈل ٹائون میں تحریک منہاج القرآن ،سکریٹرئیٹ کے عظیم سانحہ کے خلاف یورپ میںپہلا احتجاجی مظاہرہ پاکستان عوامی تحریک یورپ کی جانب سے سفارتخانہء پاکستان جرمنی، برلن کے بالقابل منعقد کیا گیا،جس میں مسلم لیگ کے علاوہ کمیونٹی کی تمام نمائندہ تنظیمات اور سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں اور نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
گزشتہ سال سانحہء ماڈل ٹائون کے بارے میں پہلی قراداد چھ ماہ گزرنے کے بعد دوبارہ سفیر پاکستا ن سید حسن جاوید کی وساطت سے روانہ کی گئی۔ امسال سانحہء ماڈل ٹائون کے علاوہ دیگر روح فرسا واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک نئی قرارداد PAT یورپ کی طرف سے سفیر پاکستان سید حسن جاوید کی وساطت سے پاکستان روانہ کی گئی۔ اسکے علاوہ پہلی مرتبہ چیف کوآرڈینیٹر PAT یورپ ،محمد شکیل چغتائی نے کمیونٹی رہنمائوں کی تائید سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کواس قرارداد کی نقل سمیت ایک مراسلہ روانہ کیا اور ان سے اس معاملہ میں دلچسپی لینے اور اسے حل کرانے میںمدد طلب کی گئی۔
اس سلسلے میں١٧ جون ٢٠١٥ء کو سینئر رہنما وچیف کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریکPAT یورپ،عالمی چیرمین کشمیر فورم انٹرنیشنلKFI، چیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹی ADWG جرمنی، تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل TMQکی میڈیا کوآرڈینیٹربرائے یورپ ، عالمی عالمی سربراہ ایشین پریس کلبزایسو سی ایشن APCA انٹرنیشنل محمد شکیل چغتائی کی قیادت میںپاکستانی کمیونٹی رہنمائوںخضرحیات تارڑ،صدر مجلس شوریٰ منہاج القرآن انٹر نیشنل،برلن ؛ وزیر حسین ملک،مشیر ایشین جرمن رفاہی سوسائٹی، ڈاکٹر ریاست خان،جنرل سکریٹری، ہیومنٹی کیر اسٹفٹنگ، جرمنی اور رکن منہاج یوتھ لیگ پرنس محمدارسلان چغتائی نے پہلے ہیڈ آف چانسری سجاد حیدر خان سے اور پھرڈیفنس اتاشی بریگیڈیرمعین الدین غزالی سے ملاقات کی۔
ان ملاقاتوں میںسفارتخانہ کے آئندہ پروگراموں میںکمیونٹی کے تعاون، جرمنی کی پاکستانی کمیونٹی کے عمومی مسائل اورپاکستان کے حالات کے بارے میں گفتگو ہوئی،خصوصاً بریگیڈیر غزالی سے ہونے والی ملاقات میں ،جو طویل عرصہ تک جاری رہی، پاکستان میںافواج، اسٹیبلشمنٹ،آئی ایس آئی،بیورو کریسی اور سیاسی لیڈروں کے بارے میں کھل کر بات ہوئی۔ PATکے آئندہ لائحہ عمل،ڈاکٹر طاہر القادری کے ارادوں،دھرنا ختم کرنے کی وجوہات و نقصانات،دھرنے کے فوائد ومقاصد کے حصول کے بارے میں بے انتہا دلچسپ اور بامقصد بحث کی گئی ، پاکستان میں حقیقی انقلاب یا تبدیلی کے امکانات کا جائزہ لیا گیااورمحب وطن سیاسی قیادت کی کمی محسوس کی گئی اور تیسری یا چوتھی سیاسی قوت اور بے لوث و بے غرض رہنما کی اشد ضرورت و اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔
اس قرارداد کی حمایت کرنے والوں میںسید اقبال حیدر،چیرمین ہیومن ویلفئیر ایسوسی ایشن، فرانکفرٹ؛ افضل قادری سابقہ جنرل سکریٹری منہاج یورپین کونسل، فرانکفرٹ؛ رانا بشیر، رہنما پیپلز پارٹی جرمنی، فرانکفرٹ ؛ایشین جرمن رفاہی سوسائٹی،برلن کی وائس چیر پرسن عائشہ خاتون وفنانس سکریٹر ی بیگم آر ایس چغتائی؛ عبدالمناف ، سینئررہنما منہاج الحسین، برلن؛ مجاہد حسین شاہ، سینئر رہنما پیپلزپارٹی جرمنی؛ قیصر ملک ،سینئر رہنما پیپلز پارٹی،جرمنی؛رشید احمد، رہنما پیپلز پارٹی، جرمنی ومیاں مبین، رہنما پیپلز پارٹی، برلن؛میاں عمران الحق،صدر منہاج القرآن ا نٹرنیشنل، برلن، محمد ارشاد ، صدر منہاج پیس اینڈ اینٹیگریشن کونسل، برلن؛ظہور احمد،سربراہ ویب سائٹ پاکبان انٹرنیشنل،برلن؛ ملک فیاض،بیورو چیف نظام ٹی وی،جرمنی،برلن و دیگرشامل تھے۔