جرمنی میں ایک نامعلوم شخص نے ٹرک ہجوم پر چڑھا دیا، جس کے نتیجے میں12 افراد ہلاک اور48 زخمی ہوگئے ہیں۔ برلن پولیس کے مطابق مشتبہ ٹرک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ اس کا ساتھی ہلاک ہو گیا ہے۔
جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ برلن حادثے کے بارے مین زیادہ قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا، تاہم متعدد شواہد حملے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ ٹرک سانحے کے قریب سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا، جو مبینہ ڈرائیور ہوسکتا ہے۔جرمن میڈیا کے مطابق یہ واقعہ درالحکومت برلن کے ایک بازار میں پیش آیا، جہاں کرسمس کے موقع پر خریداری کے ٰلیے رش تھا۔ برلن پولیس نے کہنا ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔عینی شاہدین کے مطابق بھاری سامان کو ٹرانسپورٹ کرنے والا ایک ٹرک تقریباً60 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے مارکیٹ کے مرکزی اسکوئر میں جاگھسا اور بظاہر ڈرائیور نے اسے آہستہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی تھی۔میئر برلن کا کہنا ہے کہ حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں۔ پولیس نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکیل کو جرمن وزیرداخلہ نے صورتحال پر بریفنگ دے دی ہے۔اس حملے جیسا ہی ایک اور حملہ جولائی میں فرانسیسی شہر نیس میں ہوا تھا، جس میں ایک ٹرک کو لوگوں پر چڑھا دیا گیا تھا۔ اُس حملے میں 84افراد ہلاک ہوئے تھے۔واقعہ کے بعد فرانس میں کرسمس بازاروں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جرمن شہر برلن واقعہ کی شدید مذمت کی گئی اور کہا کہ بظاہر دہشتگردی کا واقعہ لگتا ہے۔