اسلام آباد(ایس ایم حسنین) بیروت دھماکوں کا نشانہ حزب اللہ کی اعلیٰ قیادت تھی۔ مگر اللہ نے شیخ حسن نصراللہ کو اپنے حفظ و امان میں رکھا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دھماکے میں حزب اللہ کاکوئی کردار نہیں۔ ان پرالزام لگانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے سے اقربا پروری اور بدعنوانی کا پتہ چلتا ہے جسے لبنان میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔ نصراللہ نے جمعہ کے روز ایک تقریر میں انکار کیا کہ ان کا گروپ منگل کے دھماکے کا ذمہ دار ہے یا اس نے پورٹ پر کسی طاقت کا استعمال کیا ہے۔ وہ اس دعوے کا جواب دے رہے تے کہ ہوسکتا ہے کہ اس کے گروپ نے بندرگاہ پر بارودی مواد جمع کیا ہو۔
میزائل حملہ
پھر بھی نصراللہ نے میزائل حملے یا تخریب کاری کی کسی حرکت کو رد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنی دیر سے بندرگاہ پر امونیم نائٹریٹ جیسے دھماکہ خیز مواد کا ذخیرہ کرنا جزوی طور پر غفلت ، بدعنوانی ، اقربا پروری کا مسئلہ ہے جس کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔ نصراللہ نے مزید کہا کہ اگر لبنان کی فوج کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات پر زیادہ اعتماد ہے تو ایسا ہی ہو جائے۔ انہوں نے ایک بین الاقوامی تفتیش کے بارے میں کچھ نہیں کہا ، جس کی تجویز فرانسیسی اور دوسرے لبنانی سیاستدانوں نے دی ہے۔ نصراللہ گھریلو مخالفین کو مورد الزام ٹہراتے ہیں،نصراللہ نے یہ بھی کہا کہ اس کے گروپ کے گھریلو مخالف حزب اللہ پر الزام لگانے اور اس کے خلاف عوام کی رائے بنوانے کے لئے اس دھماکے کا استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا۔ آپ کو کوئی نتیجہ نظر نہیں آئے گا ،