بہاولپور; میں انوکھا انتخابی اتحاد ، پیپلز پارٹی نے ضیاء الحق پارٹی کی حمایت کا اعلان کر دیا، این اے 169 میں بھٹو کا ووٹ سابق آمر کے بیٹے کو ملے گا، بہاولپور میں ذولفقار علی بھٹو اور ضیاء الحق کی پارٹی میں انوکھا اتحاد ہو گیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماء عمردراز وٹو نے پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق ایم کیو ایم کے دھڑوں میں افہام و تفہیم کی فضا قائم ہو گئی اور گرین سگنل ملنے کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار بہادر آباد مرکز پر ساتھیوں سے ملنے پہنچ گئے۔ عید سے ایک روز پہلے بہادر آباد گروپ نے ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی کی پیشکش کی تھی جو کہ فاروق ستار نے قبول کر لی اور ایک کارکن کی حیثیت سے بہادر آباد گئے جہاں دونوں دھڑوں میں اتحاد ہو گیا۔ اس دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سرتسلیم خم کر دیا۔ ایم کیو ایم کے درمیان اتحاد کیلئے مذاکرات بہت دنوں سے جاری تھے اور ایم کیو ایم بہادر آباد کے رہنمائوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے خالد مقبول صدیقی کو سربراہ تسلیم کئے جانے اور پتنگ کا نشان ملنے کے باوجود عامر خان اور ان کے ساتھیوں نے مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا۔
عید ایم کیو ایم کے دھڑوں کیلئے دوہری خوشیاں لائی۔ ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں کہ ہم الیکشن کیلئے ایک نہیں ہوئے‘ ایم کیو ایم کی سپورٹ تقسیم نہیں ہونا چاہئے۔ دریں اثناء کاغذات نامزدگی کی منظوری کے آخری روز پورے ملک میں اس وقت سیاسی زلزلے کی کیفیت پیدا ہو گئی جب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان‘ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی‘ سابق وزیراعلیٰ کے پی کے مہتاب عباسی‘ عائشہ گلالئی‘ سابق صدر پرویز مشرف‘ ڈاکٹر فاروق ستار‘ سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار‘ فوزیہ قصوری کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے گئے۔ کراچی میں سابق صدر پرویز مشرف‘ ڈاکٹر فاروق ستار کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے۔ شہباز شریف کے کاغذات قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 249 اور این اے 250 سے منظور ہوئے جس پر مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے خوشیاں منائیں اور پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ مسلم لیگ (ن) کراچی کے انچارج رانا مشہود‘ سینیٹر سلیم ضیاء اور شاہ محمد شاہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف کراچی کو لاہور بنا دیں گے۔