اسلام آباد (ویب ڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے ایک لاکھ میٹر ک ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے اور فی بوری 960 روپے سبسڈی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ گیس کی قیمتیوں سے متعلق فیصلہ موخر کردیا ہے، کمیٹی نے ایل پی جیگیس سلنڈرز کی قیمتوں
میں ہوشر با اضافے پر کریک ڈائون کرتے ہوئے قیمتوں کو معمول پر لانے کے لئے صوبائی حکومتوں سے رابطہ کی سفارش کردی، اس حوالے سے حکومت باقاعدہ نظام وضع کرے گی۔ پیر کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسی نے ای سی سی اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں ، معشیت کی مجموعی صورتحال، بجلی ،،گیس کے معاملات وزیر خزانہ اسد عمر پارلیمان کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ای سی سی نے کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے ایک لاکھ میٹر ٹن یوریاکھاد برآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے ،اس وقت ملک میں کھاد کی ضرورت 5.833ملین ٹن ہے،گذشتہ سال 5.862 ملین ٹن یوریا کھاد کی ضرورت تھی، یوریا کھاد درآمد کرنے کے بعد فی بوری قیمت75 25 روپے پڑے گی اس میں جو اضافی 960 روپے ہیں وہ بوجھ حکومت برداشت کرے گی اس کے ساتھ ساتھ ایک ایسا نظام بھی وضع کیا گیا ہے کہ جو اپنے کھاد کے پلانٹس ہیں ان کو بھی گیس مہیا کی جائے تا کہ کھاد کی پیداوار بڑھائی جاسکے جس سے کسانوں کی ضروریات پوری ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی پالیسی میں کسان
اہم جزو ہیں اس لئے حکومت کسی بھی طور ایسا کوئی اقدام نہیں کرے گی جس سے کسانوں کا کوئی نقصان ہواس لئے کسانوں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک بہت بڑی سبسڈی دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی خزانے کی جو صورتحال ہے اس کے باوجود وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر ای سی سی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یوریا کھاد کا اضافی بوجھ کسانوں کو منتقل نہ کیا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ ای سی سی میں گیس کی قیمتوں کے تعین کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔2013 ء میں جب حکومت قائم ہوئی تھی تو اس وقت گیسکے شعبے میں ایک روپے کا بھی خسارہ نہیں تھا لیکن پانچ سالوں میں 156ارب کا خسارہ چھوڑ کر گئی ہے جو زیادہ تر گیس چوری ہونے کی وجہ سے ہے۔جب شاہد خاقان عباسی خوشخبری سنا رہے تھے کہ جو معاہدہے کیے ہیں اس کے بعد ہر طرف ہریالی ہوگی لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ گیس کا شعبہ تباہی کا شکار ہے، شاہد خاقان عباسی بتا سکیں کہ کیسے ہریالی ہے تو اچھی بات ہوگی ۔ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران گیس چوری میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے، ملک بھر میں 40فیصد لوگ پائپ لائنوں
کے ذریعے گیس استعمال کر رہے ہیں جبکہ باقی ایل پی جی سلنڈز کی گیس استعمال ہوتی ہے ،سلنڈر کی قیمت میں گذشتہ چند ہفتوں میں 70فیصد اضافہ ہوا ہے ،ای سی سی نے وفاقی حکومت کوکہا ہے کہ وہ صوبوں کو ہدایت کرے کہ ایل پی جی گیس سلنڈرز کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے پر کریک ڈائون کرتے ہوئے قیمتوں کو معمول پر لائیں ، اس حوالے سے حکومت باقاعدہ نظام بھی وضع کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بنیادی ویژن یہ بھی ہے کہ ہم نے غریب ترین آدمی کو گزند نہیں پہنچانی، وزیراعظم کے اسی وژن کے تحت ای سی سی نے فیصلہ کیا ہے کہ سبسڈی کا نظام وضع کیا جائے گا اور اس میں تبدیلیاں لائی جائیں تاکہ قیمتوں میں اضاضے سے غریب ترین آدمی متاثر نہ ہو اور امیر آدمی اپنا ڈالیں تا کہ خسارہ بھی کم ہو اور عام آدمی بھی متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان گیس کی قیتموں میں اضافے کو ملتوی کردیں ، سبسڈی کے نظام پر مزید بحث ہوگی حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کرینگے ،مقصد یہ ہے کہ غریب کو بچایا جائے اور امیر زیادہ کردار ادا کریں ۔