نے اپنے نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا۔تینوں نے اپنا نام ای سی ایل سے ہٹانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کو پٹیشن لیٹر بھجوایا تھا۔ذرائع کے مطابق پٹیشن لیٹر میں نام ای سی ایل سے فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔پٹیشن لیٹر میں ای سی ایل سے نام مٹانے کے لیے قانونی نکات کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔پٹیشن لیٹر 4اکتوبر کو وزارت داخلہ میں جمع کروایا گیا تھا۔تاہم ابھی تک نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری تھا۔تفصیلی فیصلہ 41 صفحات پر مشتمل ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست ضمانت پر فیصلہ سزا کے خلاف اپیلوں کا کیس متاثر نہیں کرے گا۔ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لیے زیادہ سہارا پانامہ فیصلے کا لیا۔ فیصلے میں کہاگیا کہ بادی النظر میں ملزمان کو دی جانے والی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں۔۔عدالت نے فلیٹ کی خریداری میں مریم نواز کی نواز شریف کی معاونت کا حوالہ نہیں دیا۔یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نےاحتساب عدالت کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سنائی گئی سزاؤں کو معطل کر کے نواز شریف،،، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مختصر فیصلہ سنایا۔۔فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست دہندگان کی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک سزائیں معطل رہیں گی جبکہ سزا معطلی کی وجوہات تفصیلی فیصلے میں بتائی جائیں گی۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر چوہدری تنویر نے نواز شریف،،، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے ضمانتی مچلکے ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کروائے اور ان کی رہائی کا روبکار جاری کیا گیا۔