اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزارت ہائوسنگ وتعمیرات نے ایک نیاپاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہےتاکہ لوگ آسانی سے اپنا اپارٹمنٹس قسطوں میں حاصل کرسکیں اور اس کا بل منظور کروانے کیلئے آئندہ وفاقی اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور ساتھ ہی یہ بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا،، تفصیلات کے مطابق وزارت ہائوسنگ وتعمیرات نے ضبطی ہونے سے بچانے کیلئے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیاپاکستان ہا ئوسنگ پراجیکٹ کیلئے رہن شدہ جائیداد کی ایک تجویز کی ہے اور اسے فوری طور پر آرڈی نینس کی صورت میں نافذ کر دیا جا ئے اور یہ بل منظوری کیلئے وفاقی کا بینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جا ئے گا اور دوسری جانب اس بل کو قومی اسمبلی میں بھی پیش کیا جاے گا،، وزیر اعظم کو ا س ڈرافٹ پر بریفنگ دیدی گئی ہے کہ یہ قانون لانے کا مقصد نیا پاکستان ہا ئوسنگ پراجیکٹ کیلئے فنڈنگ کرنے والے بنکوں کے تحفظات دی جائے اور ان کے فنانسنگ کوبھی تحفظ دیاجائے ، بنکوں اور ما لیاتی اداروں کو ڈویلپرزفنڈز فراہم کریں گے اور اپارٹمنٹس کے الاٹیوں سے یہ رقم قسطوں میں وصول کی جائے گی ، بنکوں کو یہ بھی خدشہ اظہار کیا ہے کہ جو لوگ قسطوں وقت سے ادا نہیں کریں گے ۔ان کیخلاف کارروائی کا کوئی قانونی نظام ہونا چاہئے۔ اس کیلئے ایک سنٹرل ڈیپازیٹری کمپنی بھی بنے گی، سکیورٹی کی خلاف ورزی کرنے والے خلاف نوٹس لایا جا ئے گا۔ قسط ادا نہ کرنے پر ما لیاتی ادارہ نوٹس دے گا۔ رقم ادا نہ کئے جانے کی صورت میں 14 دن کےبعد دوسرا نوٹس دیا جا ئے گا۔ پھر بھی رقم ادا نہ کی گئی تو مالیاتی ادارہ فائنل نوٹس دے گا ، اور جو لوگ شیڈول کے مطابق بنک کو رقم ادا نہیں کرے گئے تو بنک یا ما لیاتی ادارہ اس جائیداد کا قبضہ لے سکتے ہیں اور قبضہ میں لی گئی جائیداد کو نیلام کردیا جائے گا