اسلام آباد( ویب ڈیسک ) پاکستان اور ایران نے ایک مرتبہ پھر طویل عرصے سے زیر التوا گیس پائپ لائن منصوبے میں پانچ سال کی توسیع پر اتفاق کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان اس حوالے سے ایک نئے معاہدے پر دستخط آئندہ ہفتے ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ہوں گے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی ٹی وی چینل نے مغربی انٹیلی جنس اداروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایران شام میں اپنے ہزاروں فوجیوں کو رکھنے کے لیے ایک نیا فوجی اڈا قائم کیا ہے۔امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے شام میں ایک نیا فوجی اڈا قائم کیا ہے جسیامام علی کمپلیکس کا نام دیا گیا ہے۔ یہ فوجی اڈا مکمل خاموشی اور راز داری میں مکمل کیا گیا اور اس کی تکمیل کی تمام تر نگرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار کارروائیوں کی ذمہ دار القدس ملیشیا کی طرف سے کی گئی۔امریکی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس مغربی انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے فراہم کردہمصدقہ اطلاعات ہیں۔ اس اڈے کے بارے میں معلومات کے ساتھ سیٹلائیٹس کی مدد سے اس کی تصاویر بھی حاصل کی گئی ہیں۔ ایک تصویر میں عراق اور شام کی سرحد پر ایک فوجی اڈے کو زیرتکمیل دیکھا جاسکتا ہے۔فوجی اڈے کے شمال مغربی حصے میں 10 اضافی گودام تیار کیے گئے ہیں جنہیں باہر سے مکمل تحفظ دیا گیا ہے۔ کچھ عمارتیں اس انداز میں بائی گئی ہیں جسے ان میں بڑے میزائلوں کو ذخیرہ کیا جا رہا ہو۔ماہرین کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ شام اور عراق کی سرحد پرایرانی فوجی اڈہ کچھ عرصے تک مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد اسے آپریشنل حالت میں کے انتظامات کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی کے بعد وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بھی یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری معاہدے پرعمل درآمد کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ اگر یورپ حرکت میں نہ آیا تو ایران معاہدے کی مزید شرائط سے دست بردار ہوجائے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں جواد ظریف نے کہا کہ اگریورپی ممالک حرکت میں نہ آئے تو ایران معاہدے کی بعض شرائط سے دست بردار ہونےپرمجبور ہوجائے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد سے دست برداری کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات ختم ہوجائیں گے۔