اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ خون خرابے سے بچنے کے لیے مفاہمت سےغیر ریاستی عناصر کو خطرناک پیغام جائے گا۔شیریں مزاری نے دھرنا دینے والے مظاہرین سے حکومتی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’خون خرابے‘ سے بچنے کے مفاہمت سے،’
غیرریاستی عناصر کو خطرناک پیغام پہنچے گا اور اس سے پرامن جمہوری احتجاج کے تصور کی نفی ہوگی۔وفاقی وزیر نےٹوئٹر پر لکھا کہ ریاست کو چاہیےکہ وہ قانون کو نافذ کرے، آئین اور اداروں کے ساتھ کھڑی ہو خصوصاً اس وقت جب انہیں نشانہ بنایا جارہا ہو۔شیریں مزاری نے کہا کہ قانون کی عملداری قائم کرنے سے متعلق وزیراعظم عمران خان اپنے عزم کو پورا کریں گے، یقین ہے کہ وزیراعظم موجودہ حالات میں نہ صرف جبری گمشدگیوں کے معاملے پر بلکہ آئین اور ریاستی اداروں کے دفاع اور انسانی حقوق کی آئینی ضمانت پر عملدر آمد کریں گے۔ جبکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی نے وفاقی وزیراطلاعات کے سندھ حکومت سے متعلق بیانات پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت گرانے کی بات کرنا جمہوریت دشمنی ہے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سندھ میں غنڈہ راج ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے جب کہ پی پی پی کی فرسودہ سیاست ہے جس کی امین آصف زرداری کی پارٹی ہے۔وفاقی وزیر کے بیانات پر پیپلزپارٹی سندھ کے ترجمان عاجز دھامرہ نے کہا کہ فواد چوہدری ساتھ ہے تو عمران خان کو دوسرے دشمن کی ضرورت نہیں جب کہ سندھ حکومت گرانے کی بات کرنا،
جمہوریت دشمنی ہے اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، فواد چوہدری نے سندھ کے ووٹرز کی توہین کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ سندھ حکومت “مہمان ” ہونے کی بات سے پی ٹی آئی کی سازش بے نقاب ہوئی ہے، فواد چودھری یہ بتائیں کہ وفاقی حکومت کتنے دن کی مہمان ہے۔وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری فساد چوہدری نہ بنیں،فواد چوہدری کان کھول کر سن لیں صوبے خود مختار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین دن وفاق یرغمال رہا فواد چوہدری کہاں تھے جب کہ عدلیہ اور فوج کو گالیاں دینے والوں کے سامنے نیازی نے ہتھیار ڈال دیئے۔سعید غنی کا کہنا تھا کہ کراچی کا مینڈیٹ چوری کرکے نیازی کی گود میں ڈال دیا گیا اور قومی اسمبلی کا کورم ٹوٹنا نیازی حکومت کے لیے باعث شرم ہے۔