پشاور(ویب ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ عمران خان نے کشمیر کا سودا سی پیک کی قیمت پر کیا، قوم کو وضاحت کی جائے دورہ امریکہ کا مقصد کیا تھا؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز پشاور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، صوبائی کابینہ کے دیگر مبران بھی اس موقع پر موجود تھے، ایمل ولی خان نے کہا کہ باچا خان وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے سب سے پہلے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی پیشکش کی گئی لیکن اس وقت ان کی بات نہیں مانی گئی، بعد ازاں ولی خان کی جانب سے کی گئی پیشکش بھی ٹھکرا دی گئی ورنہ یہ مسئلہ اسی وقت حل ہو سکتا تھا،انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر سمیت دنیا کی تمام مظلوم قوموں کے ساتھ ہیں لیکن عمران خان بتائیں انہوں نے کشمیر کا سودا کتنے میں کیا،انہوں نے کہا کہ سی پیک منظر عام سے غائب ہو چکا ہے،جھوٹ اور فریب کی سیاست اب مزید نہیں چلے گی، کشمیریوں اور پاکستانی عوام کی پانچ نسلیں حساب چاہتی ہیں، ایمل ولی خان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو نے کشمیر ڈیل کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور یہ سودا 75بلین ڈالر میں طے ہوا جس کے بدلے کشمیر میں سیاحتی مقامات کا ٹھیکہ دیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے جو فارمولہ پیش کیا تھا اسی پر عمران خان نے عملدرآمد کیا، ملک کا مستقبل اب مزید غیر محفوظ ہو گیا ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں اور خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہئے،انہوں نے پنجاب کے بعض سیاستدانوں اور حکومتی ایم این ایز کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر افغانستان کو پس پشت ڈالنے کے بیانات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان مذاکرات کو ناکامی سے دوچار کرنے کی روش یا کوششیں انسانی تقاضوں کے منافی ہیں، انہوں نے کہا کہ متنازعہ بیانیہ اس جانب اشارہ ہے کہ افغانستان میں جو کچھ بھی ہوا اس میں پاکستان کا ہاتھ ہے،انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ایک جانب مسئلہ حل کرنے اور دوسری جانب آگ بھڑکانے کی باتیں ملک کے خلاف ہیں، ایمل ولی خان نے کہا کہ کابل میں ہونے والی دہشت گردی کی بدترین کارروائی قابل مذمت ہے،اب خطے کو فرقہ وارانہ جنگ کی جانب دھکیلا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اپنی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا اور اس کے ساتھ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بھی ختم ہو کر رہ گئے، پاکستان عالمی دنیا میں تنہا ہو چکا ہے اور اس کا سہرا سلیکٹڈ وزیر اعظم کے سر ہے، انہوں نے کہا کہ مثبت رپورٹنگ بھی اس ملک کا سب سے بڑا المیہ ہے جس کی وجہ سے قوم کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے،سلیکٹڈ بیرونی دنیا کے سربراہوں کا ڈرائیور بن چکا ہے جس سے ملک کا تشخص تباہ ہو گیا،انہوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ بات کشمیر پر ختم نہیں ہوئی ابھی مزید سودے بازیاں بھی ہونے کو ہیں،بدقسمتی سے عوام کی تقدیر کی چابی ایک بے وقوف کے ہاتھ میں ہے،انہوں نے کہا کہ ملک راکٹوں اور میزائلوں سے نہیں بلکہ بہتر معیشت سے بچتے ہیں اور عالمی دنیا نے پاکستان کی معیشت کو زمین بوس کرنے کی ٹھان رکھی ہے،عمرانی معیشت کا جادوگر آج خود اپنی جماعت کی پالیسیوں سے نالاں ہے، احتساب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی بدترین کرپشن چھپانے کیلئے چور چور کا کھیل کھیل رہی ہے،نیب کی آنکھیں بند ہیں اور وہ صرف حکومت کے باڈی گارڈ کا کردار ادا کر رہا ہے، ایمل ولی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن کے میگا سکینڈل موجود ہیں لیکن نیب ان کے محرکات پر ہاتھ ڈالنے کی جرات نہیں کر سکتا،ایک سالہ کارکردگی میں گالی گلوچ سیاسی انتقام مہنگائی اور کرپشن کے علاوہ کچھ بھی دکھائی نہیں دیتا،پارلیمانی نظام مفلوج کر کے صدارتی آرڈی ننس کے ذریعے ملک چلایا جا رہا ہے،قبائلی اضلاع انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نئے اضلاع سے منتخب ہونے والے ممبران کی حلف برداری نہیں کی جا رہی،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسمبلی کا اجلاس بلا کر نو منتخب ممبران سے حلف لیا جائے،آخر میں انہوں نے صوبہ بھر میں ہونے والی حالیہ بارشوں سے ہونے والے نقصانات پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت جلد از جلد تخمینہ لگا کر ان نقصانات کا ازالہ کرے۔