لاہور(ویب ڈیسک) پی سی بی نے قومی ٹیم کے لیے پروفیشنل مینجر کی تلاش بھی شروع کردی ہے طلعت علی کا معاہدہ ورلڈ کپ تک تھا اور پی سی بی نے اب ویب سائٹ سے اب ان کا بھی نام بھی ہٹادیا ہے۔ پی سی بی حکام اب صرف ایک مینیجر کو ٹیم مینجمنٹ کا حصہ بنانے کے خواہش مند ہیں، جو تمام پروفیشنل ذمہ داریاں نبھا سکے، موزوں امیدوار ملنے کی صورت میں ایسوسی ایٹ مینجر کا عہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سابق مینیجر طلعت علی طویل عرصہ تک یہ ذمہ داریاں نبھاتے رہے، ورلڈ کپ کے بعد وہ پاکستان واپس نہیں آئے۔ انہوں نے ٹیم کارکردگی اور ڈسپلن کے حوالےسے اپنی رپورٹ بورڈ حکام کے حوالے کردی تھی۔ قومی ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے لیے 26 مارچ تک درخواستیں جمع کروائی جا سکتی ہیں، اس کے ساتھ بورڈ ایک ماہر مینجر کا تقرر بھی کرے گا جس کے لیے دو تین نام زیر گردش ہیں۔ قابل بھروسہ اور موزوں امیدوار سامنے نہ آسکنے پر مینیجر کے عہدے کے لیے بھی اشتہار دیا جاسکتا ہے۔ ایکسپریس کے مطابقاس سے پہلے انضمام الحق کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کا نام ویب سائیٹ سے غائِب کیا گیا تھا۔ اپ ڈیٹ ویب سائٹ کے مطابق کپتان سرفراز احمد بدستور ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کے کپتان ہیں۔ قومی ٹیم کے کوچنگ سٹاف میں دو غیر ملکی کوچز کے نام بھی تاحال موجود ہیں۔ ان میں فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈبرن اورفزیوتھراپسٹ کلف ڈیکن شامل ہیں۔ یاد ریے کہ ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے والے محمد عامر کو ”خود غرض“ کرکٹر قرار دیا جانے لگا۔محمد عامر کا ایسیکس کاﺅنٹی سے ٹی ٹونٹی بلاسٹ کے چند میچز کھیلنے کا معاہدہ ہوا تھا جس میں بعد ازاں توسیع ہوگئی،پیسر نے مینجمنٹ کی درخواست پر کینٹ کیخلاف طویل فارمیٹ کا میچ کھیلنے کی بھی حامی بھرلی۔ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے عامر نے اپنی کارکردگی سے نہ صرف مقامی بلکہ دنیا بھر کے شائقین کو متاثر کیا۔