اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے 300 ارب روپے اکٹھا کرنے کے علاوہ آئندہ 3 ماہ کے عرصے میں ٹریژری بلز کی نیلامی کے ذریعے 64 کھرب روپے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ٹریژری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز ( پی آئی بی) کی نیلامی کا کلینڈر جاری کرتے ہوئے 64 کھرب روپے اکٹھے کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔ جس میں ٹریژری بلز کی پختگی کی رقم 63 کھرب 69 ارب روپے ہوگی۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) سے سمجھوتے کے بعد مرکزی بینک نے حکومت کو رقوم کی فراہمی کا سلسلہ روک دیا، جس کے باعث حکومت بجٹ سپورٹ اور دیگر اخراجات کے لیے بڑی حد تک بینکوں پر انحصار کرتی ہے۔31 جولائی کو ہونے والی ٹریژری بل کی آخری نیلامی سے حکومت 8 کھرب 86 ارب 80 کروڑ روپے اکٹھا کیے تھے۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق سپریم کورٹ کے دباؤ کے بعد سندھ حکومت نے دو آرب ڈالر کے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے پر موجود قابضین سے ایک بڑا حصہ خالی تو کرالیا تاہم حکومت تاحال اس منصوبے کو جاپان کے تعاون سے مکمل کرانے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی ، منصوبے سے منسلک اہم ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات ، عوام کو درپیش شدید ٹریفک مسائل کے باوجود حکومت پاکستان نے جاپانی حکومت کے تعاون سے اس منصوبے کو شروع کرانے کے لیے تاحال کسی طرح کی باضابطہ درخواست ہی نہیں کی ہے ، ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں حکومت جاپان کے اہم ادارے اکنامک افئیر ڈویژن کے حکام کی جاپانی حکومت کے ادارے سے ملاقات ہوئی تاہم اس ملاقات میں پاکستان کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کا کوئی منصوبہ باضابطہ طور پر پیش نہیں کیا گیا ،ذرائع نے بتایا کہ جب بھی پاکستان کو جاپان کے تعاون یا امداد سے کوئی اقتصادی منصوبہ شروع کرنا ہوتو اس موقع پر پاکستان کا اکنامک افیئر ڈویژن جاپانی حکومت کو منصوبے کے لیے باضابطہ درخواست پیش کرتا ہے تاہم تاحال حکومت پاکستان نے اب تک جاپان سے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر کے لیے باضابطہ درخواست ہی پیش نہیں کی تو منصوبے کی جاپان کے تعاون سے شروعات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔