کراچی(ویب ڈیسک) ایم کیو ایم چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونیوالے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ایک بار پھر پی ٹی آئی سے ناراضی کا اظہار کردیا، کہتے ہیں کہ مجھے مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔سماء کے پروگرام سات سے آٹھ میں اینکر کرن ناز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے فردوس عاشق اعوان اور علی زیدی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید کی۔بحری امور کے وزیر علی زیدی نے چند ہفتوں قبل کلین کراچی مہم کا آغاز کیا تھا، عامر لیاقت نے شکوہ کیا کہ میں کراچی سے تعلق رکھتا ہوں اور اس شہر کیلئے بہت کچھ کرسکتا ہوں، لیکن مجھ سے اس حوالے سے پوچھا تک نہیں گیا، مجھے نہیں پتہ کہ مجھے کیوں استعمال نہیں کیا جارہا۔ان کا کہنا تھا کہ شاید علی زیدی کراچی کے میئر بننا چاہتے ہیں، عامر لیاقت نے یہ بھی کہہ دیا کہ علی زیدی اس عہدے کیلئے ایک اچھا انتخاب ہوں گے۔پارٹی چھوڑنے سے متعلق سوال پر وہ بولے کہ عمران خان میری محبت ہیں، میں انہیں کبھی نہیں چھوڑ سکتا، وہ میری زندگی ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کردیا کہ میں درباری نہیں ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے مجھے درس دیا ہے کہ جہاں بھی غلطیاں ہوں ان کی نشاندہی کریں، تاہم انہیں لگتا ہے کہ مرکزی قیادت انہیں نظر انداز کررہی ہے، اس بات کے اظہار کے بعد بھی عمران خان سمیت کسی پارٹی رہنماء نے رابطہ نہیں کیا۔وزیراعظم عمران خان سے رابطے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے کبوتر اب وزیراعظم ہاؤس کی جانب نہیں جاتے، کوئی باز آکر انہیں لپک لیتا ہے۔یاد رہے اس سے پہلے بھی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت کی پارٹی رہنماؤں سے تلخیاں شدت اختیار کر گئیں تھیں جس پر خفا ہو کر انہوں نے پارٹی کا مرکزی واٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا تھا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر لیاقت نے گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں نہ بلائے جانے پر پاکستان تحریک اںصاف سے ناراضگی کا اظہار کیا اور پارٹی رہنماؤں سے تلخی پر واٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے واٹس ایپ گروپ کا اسکرین شاٹ بھی سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہا جس میں ‘عامر لیاقت لیفٹ’ لکھا ہوا نظر آرہا تھا۔رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کا آفیشل واٹس ایپ گروپ چھوڑنے سے قبل انہوں نے ایک وائس نوٹ بھی جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ‘شور مچایا تو مجھے پارٹی ٹکٹ ملا، شور مچایا تو میرا نمبر بھی مل گیا۔’عامر لیاقت حسین نے پارٹی رہنماؤں شہزاد قریشی اور سدرہ عمران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ابھی مجھ سے گورنر صاحب نے بات کی ہے، میرا نمبر سب کے پاس ہے لیکن مجھے کل نہیں بلایا گیا، میرا نمبر کیسے آگیا چونکہ میں نے شور مچایا تھا۔’ان کا کہنا تھا کہ ‘اللہ نے جو ہمیں عزت دی ہے اسے اپنے ہاتھوں سے مت خراب کریں، یہ عزت بار بار اس طرح نہیں ملے گی۔’انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ چودہ، پندرہ سیٹیں آگئیں ہیں اگر اپنے ہی لوگوں کے ساتھ زیادتی کریں گے تو پھر سب کے لیے مسائل کھڑے ہوجائیں گے۔عامر لیاقت نے مزید کہا کہ ‘بجائے اس کے کہ سب افسوس کا اظہار کریں کہ ہم نے اپنے رکن قومی اسمبلی کے ساتھ زیادتی کی ہے، آپ لوگ وضاحت دیئے جارہے ہیں، جب لسٹ گئی ہوئی تھی تو مجھے کیوں نہیں بلایا گیا۔’ڈاکٹر عارف علوی کا عامر لیاقت کی ناراضگی سے متعلق کہنا تھا کہ ‘اس بات پر کوئی شبہ نہیں کہ ووٹ صرف بلے کو اور عمران خان کو ہی ملا ہے، اگر عامر لیاقت کو کوئی رنجش ہے تو وہ عمران خان سے رابطہ کریں۔