کراچی (ویب ڈیسک) سینئیر صحافی عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ مراد علی شاہ کی گرفتاری کی صورت میں سندھ اسمبلی میں 27اراکین کا فارورڈ بلاک سامنے آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں تو یہ گروپ پیپلز پارٹی چھوڑ کر الگ ہو سکتا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت نہیں رہے گی ۔ مراد علی شاہ کی گرفتاری کی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری کو وزیراعلیٰ سندھ بنائے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں تو آصفہ بھٹو زرداری کو الیکشن لڑوا کر وزیراعلیٰ یا اپوزیشن لیڈر بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہو جائیں تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہی نہ رہے کیونکہ 27اراکین صوبائی اسمبلی پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہو چکا ہے اور جیسے ہی مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں یہ گروپ پیپلز پارٹی چھوڑ کر الگ ہو سکتا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت نہیں رہے گی ایسی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری سندھ میں اپوزیشن لیڈر بنیں گی۔ یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گرفتار کرنے کی تیاریاں جاری ہیں اور سننے میں آیا ہے کہ جمعہ کو انہیں حراست میں لیا جائے گا۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ ایک خبر یہ بھی ہے کہ مرادعلی شاہ کو سندھ سے باہر اسلام آباد سے گرفتار کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ حکومت کی توجہ سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈالنے پر ہے اور اس مقصد کے لیے معیشت کو بھی خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔ نبیل گبول نے وزیراعلیٰ سندھ کی گرفتاری سے متعلق کوئی تاریخ نہیں بتائی۔ پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری نے کہا کہ مراد علی شاہ کی گرفتاری سے متعلق وہ کچھ نہیں کہہ سکتیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ پر اومنی گروپ کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اب سینئیر صحافی نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ کی گرفتاری کی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری کو وزیراعلیٰ سندھ بنائے جانے کا امکان ہے۔